لاہور (آئی این پی )ڈائریکٹر جنرل پنجاب فوڈ اتھارٹی کیپٹن (ر ) محمد عثمان کی ہدایت پرفوڈ سیفٹی ٹرینرز نے جنوری2019سے کھلے مصالحہ جات کی فروخت پر پابندی کے پیشِ نظر صوبہ بھر کے فوڈ بزنس آپریٹرز کی ٹریننگ کا آغاز کر دیا ہے۔پنجاب بھر کے مختلف علاقوں کی غلہ منڈیوں اور کریانہ سٹورز کے 518مالکان نے شرکت کی۔تفصیلات کے مطابق جنوری2019سے کھلے مصالحہ جات کی فروخت پر پابندی کے پیش نظر صوبہ بھر کے فوڈ بزنس آپریٹرز کی ٹریننگ کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
ٹریننگ سیشنز میں پنجاب بھر کے مختلف علاقوں کی غلہ منڈیوں اور کریانہ سٹورز کے مالکان نے شرکت کی۔فوڈ سیفٹی ٹرینرز نے لاہور زون کے167،راولپنڈی 147جبکہ جنوبی پنجاب کے204افراد کو آگاہی دی ۔شرکاء کوپنجاب پیور فوڈ ریگولیشنزکے تحت کھلے مصالحہ جات کی فروخت پر پابندی کے حوالے سے آگاہ کیا گیا۔ڈی جی فوڈ اتھارٹی کا کہنا تھا کہ جنوری 2019سے صوبہ بھر میں کھلے مصالحہ جات کی فروخت پر مکمل پابندی کا قانون نافذالعمل ہوگا۔ہر قسم کے مصالحہ جات تیار کر نیوالوں کیلئے اپنی پراڈکٹس پر مینوفیکچرر کمپنی،سپلائرکا نام اور پتہ لکھنا لازمی ہوگا۔پیکنگ میں موجوداجزاء، وزن،تاریخ اجراء اورمیعاد کی تفصیلات درج کر نے کے پابند ہوں گے۔گھریلو صارفین کی ضروریات کو مدِنظر رکھتے ہو ئے مصالحہ جات کی فروخت کیلئے چھوٹی پیکنگ کا بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔مصالحہ جات تیار کرنیوالے چکی،گرائنڈنگ اور پروڈکشن یونٹس کا پنجاب فوڈ اتھارٹی سے لائسنس یافتہ ہونا ضروری ہے۔کیپٹن (ر) محمد عثمان کا مزید کہنا تھا کہ پابندی کا مقصد کھلے مصالحہ جات میں مصنوعی رنگ، لکڑی کے برادے، چاولوں کے چھلکے ،چوکر اور دیگر مضرِ صحت اشیاء کی ملاوٹ کر نیوالوں کی حوصلہ شکنی کرنا ہے۔صوبہ بھر میں مصالحہ جات کی پیکنگ کیلئے فوڈ گریڈ میٹریل کے استعمال کی ہی اجازت ہو گی۔ہدایت نامہ پر عمل نہ کرنے والے افراد یا کمپنیز کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔