راولپنڈی (مانیٹرنگ ڈیسک)گزشتہ دو سالوں میں بھارت کی جانب سے ایل او سی اورورکنگ بائونڈری پر سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی میں غیر معمولی اضافہ ہوا، بھارتی فائرنگ سے 55 سولین شہید ہوئے اور300 زخمی ہوئے ، جوکہ تاریخ کی سب سے زیاد ہیں ، کرتار پور راہداری سے روزانہ کی بنیاد پر سکھ برادری کے 4 ہزار زائرین آسکیں گے، کوئی پاکستانی دوسری
طرف نہیں جا سکے گا، ڈی جی آئی ایس پی آر کی میڈیا بریفنگ۔ تفصیلات کے مطابق ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور کا میڈیا بریفنگ کے دوران کہنا تھا کہ شتہ دو سالوں میں بھارت کی جانب سے ایل او سی اورورکنگ بائونڈری پر سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی میں غیر معمولی اضافہ ہوا ،بھا رت کی جانب سے 2017 مین ایک ہزار 81 اور موجود ہ سال میں 20 ہزار 593 مرتبہ سیز فائر کی خلاف ورزی کی گئی ہے ۔جس میں 55 سولین شہید ہوئے اور300 زخمی ہوئے ، جوکہ تاریخ کی سب سے زیاد ہیں ۔ان کا کہناتھا کہ اگر فائرنگ مورچوں پر ہو تو ملٹری کی شہادتیں ہونی چاہیے لیکن وہ شہری آبادی کو ٹارگٹ کرتے ہیں ، اس پر ہمارے تحفظات ہیں اور بھارت اس بات کو سمجھے ۔ حکومت پاکستان نے بہت سارے امن کے اقدامات اٹھائے ہیں کہ بھارت کے ساتھ تعلقات بہتری کی طر ف جا سکیں لیکن بھارت امن اور مذاکرات سے مسلسل انکار کر رہا ہے، کرتارپور راہداری کے حوالے سے بھی بھارتی رویہ افسوسناک ہے اور اس نے اس معاملے کو منفی سیاست کی نظر کرنے کی کوشش کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کرتارپور راہداری سے صرف سکھ پاکستان آ سکیں گے اور روزانہ کی بنیاد پر 4ہزار سکھ پاکستان زائرین آسکیں گے جبکہ کوئی پاکستانی دوسری جانب اس راستے سے نہیں جا سکے گا۔ راہداری کے اردگرد فیسنگ لگائی جائیگی۔