بدھ‬‮ ، 22 اکتوبر‬‮ 2025 

زلفی بخاری تقرری معاملہ!!آپ کو افسوس ہے تو ہوتا رہے، آپ کیلئے عدالتی نظام نہیں بدل سکتا، چیف جسٹس نے اپنے ریمارکس پرافسوس کا اظہارکرنے پر وزیراعظم عمران خان کو کرارا جواب دیدیا

datetime 5  دسمبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)وزیراعظم کے مشیر برائے سمندر پار پاکستانی زلفی بخاری کی نااہلی سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیے ہیں کہ ہم صرف یہ دیکھنا چاہتے ہیں کہ کیا تقرر قانون کے تحت ہوا یا نہیں۔ بدھ ک سپریم کورٹ میں زلفی بخاری کی نااہلی سے متعلق کیس کی سماعت شروع ہوئی تو ان کی جانب سے اعتزاز احسن بطور وکیل پیش ہوئے اس موقع پر

درخواست گزار عادل چھٹہ نے استدعا کی کہ میرے وکیل علاج کیلئے امریکا گئے ہیں اس لیے سماعت 15 دسمبر تک ملتوی کی جائے۔وکیل اعتزاز احسن نے دلائل دیتے ہوئے مؤقف اختیار کیا کہ زلفی بخاری معاون خصوصی ہے رکن اسمبلی نہیں جن کا پروفائل عدالت میں پیش کر دیا ہے۔چیف جسٹس نے استفسار کیا زلفی بخاری پاکستان میں کب متعارف ہوئے، لائم لائٹ میں کب آئے جس پر اعتزاز احسن نے عدالت کو بتایا کہ زلفی بخاری لندن میں پاکستانی کمیونٹی میں بہت متحرک رہے ہیں، حکومت کے پہلے 100 دن میں اس نوجوان نے بہترین کارکردگی دکھائی۔وکیل اعتزاز احسن نے کہا کہ زلفی بخاری نے تعیناتی سے اب تک ساری تنخواہ ڈیم فنڈ میں دی ہے جس پر چیف جسٹس نے مسکراتے ہوئے کہا یہ تو بہت اچھا کیا۔اس موقع پر درخواست گزار عادل چھٹہ نے کہا کہ کہنے کو یہ وزیراعظم کے مشیر برائے بیرون ملک پاکستانیز ہیں لیکن یہ ای او بی آئی کے بورڈ کی میٹنگز میں بھی بیٹھتے ہیں جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ کل کو حکومت کو بھگتنا ہے کہ کتنے اچھے لوگ لگائے اور کتنے نہیں، ہمارا اس سے تعلق نہیں، ہم تو صرف یہ دیکھنا چاہتے ہیں کہ کیا تقرر قانون کے تحت ہوا یا نہیں۔اس موقع پر چیف جسٹس نے کہا کہ اگر تقرری میں اقرباء پروری ہوگی تو ضرور عدالتی جائزہ لیں گے، ایک فیصلے میں لفظ اقرباء پروری استعمال کیا تو بہت لے دے ہوئی، کسی کو افسوس ہوا ہے

تو اس کے لیے عدالتی نظام میں تبدیلی نہیں کر سکتے۔ نجی ٹی وی کے مطابق چیف جسٹس نے کہا کہ ہمارا کام انتظامیہ کی تضحیک کرنا نہیں، غالباً کسی نے ان کو بتایا ہی نہیں کہ یہ مقدمہ کووارنٹو کا ہے، اقربا پروری تو ایک گراؤنڈ کے طور پر زیر بحث آیا تھا جب کہ درخواست گزار نے تو اقربا پروری کا ایشو اٹھایا ہی نہیں تھا۔واضح رہے کہ دو روز قبل عمران خان نے سینئر اینکرز کو دئیے گئے

اپنے انٹرویو میں چیف جسٹس کے زلفی بخاری کی تقرری معاملے میں ریمارکس پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے کبھی اقربا پروری نہیں کی۔ انہوں نے نمل یونیورسٹی بنائی، شوکت خانم کینسر ہسپتال بنایا، کرکٹ کپتان رہے، خیبرپختونخواہ میں ان کی پارٹی کی گزشتہ 5سال حکومت رہی کوئی بتادے کہ اپنے کسی رشتہ دار یا قریبی کو ایک ذرا بھی فائدہ پہنچایا ہو، عمران خان کا کہنا تھا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ انہوں نے اقربا پروری نہیں کی انہیں اس حوالے سے چیف جسٹس کے ریمارکس پر افسوس ہوا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



آرتھرپائول


آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…

افغانستان

لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…

یہ ہے ڈونلڈ ٹرمپ

لیڈی اینا بل ہل کا تعلق امریکی ریاست جارجیا سے…

دنیا کا واحد اسلامی معاشرہ

میں نے چار اکتوبر کو اوساکا سے فوکوشیما جانا…

اوساکا۔ایکسپو

میرے سامنے لکڑی کا ایک طویل رِنگ تھا اور لوگ اس…

سعودی پاکستان معاہدہ

اسرائیل نے 9 ستمبر 2025ء کو دوحہ پر حملہ کر دیا‘…

’’ بکھری ہے میری داستان ‘‘

’’بکھری ہے میری داستان‘‘ محمد اظہارالحق کی…

ایس 400

پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…