بدھ‬‮ ، 13 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

ڈالر کی قیمت میں اضافہ،جاری خسارہ کتنے ارب ڈالر ہوگیا؟تشویشناک انکشافات،خطرناک پیش گوئی کردی گئی

datetime 3  دسمبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (این این آئی)پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولز فور م وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر ،بزنس مین پینل کے سینئر وائس چےئر مین اور سابق صوبائی وزیر میاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ اسٹیٹ بینک نے 3دسمبر2018سے پالیسی ریٹ.5 1فیصد بڑھا کر10فیصد کردیا ہے جس سے کاروباری لاگت میں اضافہ کے ساتھ ساتھ مہنگائی میں بھی اضافہ ہوگا۔اکتوبر 2018میں مہنگائی کی عمومی شرح 6.8فیصد ہوگئی

جبکہ مہنگائی کا ابتدائی تخمینہ رواں مالی سال کے لئے 5.2فیصد تھا، معاشی انڈیکیٹرز ، گیس، بجلی اور دیگر ضروری اشیاء کی قیمتوں میں ہونے والے اضافے کے پیش نظر آنے والے رواں مالی سال میں مہنگائی 3سے 4فیصد مزید بڑھ سکتی ہے۔میاں زاہد حسین نے بزنس کمیونٹی سے گفتگو میں کہا کہ پالیسی ریٹ میں روز افزوں اضافہ سے ملک میں معاشی سرگرمیاں محدود ہوتی جارہی ہیں۔متعدد عوامل کی وجہ سے مہنگائی میں ہوشربا اضافہ عوام کی قوت خرید پر براہ راست اثر انداز ہورہا ہے۔برآمدات میں اضافہ کے لئے فوری طور پر پالیسی اقدامات کی ضرورت ہے تاکہ تجارتی خسارہ پر قابو پایا جاسکے ۔ڈالر کی قیمت میںآئے روز اضافہ کاروبار کی لاگت میں اضافہ اور کاروباری مواقع متاثر ہونے کا باعث ہے۔روپے کی گرتی ہوئی قدر فوری طور پر توجہ طلب ہے، اگر روپے کے فوری استحکام کے لئے اقدامات نہیں کئے گئے تو کاروباری مواقع شدید متاثر ہونے کے ساتھ ساتھ مہنگائی میں ازحد اضافہ ہوگا،جس سے عوام، صنعتکاروں اور تاجروں سمیت ہر طبقہ متاثر ہوگا۔حکومت اور مالیاتی ادارے ملکی معیشت کو دوبارہ ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کے لئے کم مدتی قوانین اور پالیسیاں مرتب کرنے کے ساتھ ساتھ طویل المدت پالیسیاں بنائیں اور برآمداتی سیکٹر کی کارکردگی کو بڑھانے کے لئے اس شعبہ کے مسائل کو فوری طور پر حل کیا جائے، تاکہ تجارتی خسارہ پر قابو پاکر ملکی معیشت ترقی کی راہ پر گامزن ہو۔

رواں مالی سال کے پہلے چار ماہ کے دوران ترسیلات زر میں15فیصد اور برآمدات میں3فیصداضافہ ہوا ہے لیکن تیل کی درآمدات میں اضافہ کے باعث جاری حسابات کا خسارہ 5ارب ڈالرہو گیا ہے جو گزشتہ سال کے اس دورانیہ کے مقابلے میں 28فیصد زائد ہے۔ ملک میں جاری معاشی بحران کے نتیجے میں صنعتی پیداوار اور صنعتی شعبوں کی برآمدات بڑھنے کے بجائے کم ہوں گی اور صنعتی ترقی کی راہ میں شدید رکاوٹ کا سامنا ہوگا۔ لارج اسکیل مینوفیکچرنگ کی کارگردگی منفی اثرات کا شکار ہورہی ہے اورLSMکی شرح نمو 2فیصد منفی ہوگئی ہے۔ روپیہ کی قدر میں آئے روز کمی آرہی ہے۔

اوپن مارکیٹ میں امریکی ڈالر 136روپے کا ہوگیا ہے جبکہ مزیدمہنگا ہونے کی افواہیں مارکیٹ میں گردش کررہی ہیں، اگر روپے کی قدر میں استحکام کی کوشش نہیں کی گئیں تو روپے کی قدر مزید متاثر ہوگی۔میاں زاہد حسین نے کہا کہ ملکی و غیر ملکی سرمایہ کاروں کی حوصلہ افزائی وقت کی ضرورت ہے۔ پاکستان کو موجودہ معاشی مسائل سے نکالنے کے لئے ضروری ہے کہ ملک کے صنعتی ، زرعی ، کاروباری اور خدمات کے شعبوں میں سرمایہ کاری کو فروغ دیا جائے۔ سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال کرنے کے لئے مستحکم پالیسیا ں رائج کی جائے اور ملک میں جاری معاشی گومگو کی کیفیت کو ختم کیا جائے۔متزلزل معاشی پالیسیوں کے باعث سرمایہ کاری کا ہرشعبہ متاثر ہورہا ہے ۔

موضوعات:



کالم



پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟


’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…

گیم آف تھرونز

گیم آف تھرونز دنیا میں سب سے زیادہ دیکھی جانے…

فیک نیوز انڈسٹری

یہ جون 2023ء کی بات ہے‘ جنرل قمر جاوید باجوہ فرانس…