لاہور(این این آئی)ایران پاک فیڈریشن آف کلچر اینڈ ٹریڈ کے صدر خواجہ حبیب الرحمان نے کہا ہے کہ بر یگزٹ کے بعد پاکستانیوں پر یورپ میں2 لاکھ نوکریوں کے دروازے کھل سکتے ہیں،چین اور بھارت متحرک ہو چکے لیکن حکومت پاکستان ابھی تک متحرک نہیں ہوئی ، بر یگزٹ کے بعد بر طانیہ اور یورپ میں ہنر مند اور غیر ہنر مند افراد کی جوطلب پیدا ہونے جا رہی ہے
اس سے فائدہ اٹھانے کیلئے حکومت کو قبل از قت اقدامات کر نا ہوں گے، دیگر شعبوں کے علاوہ بر طانیہ کو نیشنل ہیلتھ سروسز کو بھی تیس ہزار نرسوں کی کمی کاسامنا ہے،اس طرح یورپی ڈاکٹرز بھی بر طانیہ چھوڑ کر جا رہے ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے یورپ سے آ نے والے سر مایہ کاروں کے ایک وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ وزارت اوورسیز کو چاہیے کہ وہ پاکستانی ڈاکٹروں، دواسازوں،نرسوں، انجینئرز، ڈرائیوروں ، جونیئر شیف، آ ئی ٹی سے منسلک نوجوانوں اور دیگر شعبوں کے ہنر مندوں کو بر طانیہ اور دیگر یورپی ممالک میں بھیجنے کیلئے فوری اقدامات کرے۔اس کیلئے پا کستان کو یورپی ممالک میں تعینات سفارتحانوں میں تعینات اپنے کمرشل اور سوشل اتاشیوں کو اہداف تفویض کئے جائیں کہ مختلف کمپنیوں اور سر کاری اداروں سے تعلقات بہتر کریں جبکہ ایف پی سی سی آ ئی اور دیگر تاجر تنظیمیں بھی اہم کرادار ادا کر سکتی ہیں لیکن افسوس کی بات کی حکومت نے اس سلسلے میں تاحال کوئی کردار ادا نہیں کیا۔ ایران پاک فیڈریشن آف کلچر اینڈ ٹریڈ کے صدر خواجہ حبیب الرحمان نے کہا ہے کہ بر یگزٹ کے بعد پاکستانیوں پر یورپ میں2 لاکھ نوکریوں کے دروازے کھل سکتے ہیں،چین اور بھارت متحرک ہو چکے لیکن حکومت پاکستان ابھی تک متحرک نہیں ہوئی ، بر یگزٹ کے بعد بر طانیہ اور یورپ میں ہنر مند اور غیر ہنر مند افراد کی جوطلب پیدا ہونے جا رہی ہے اس سے فائدہ اٹھانے کیلئے حکومت کو قبل از قت اقدامات کر نا ہوں گے