صادق آباد(امین این آئی)پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین اور سابق صدر مملکت آصف علی زرداری نے حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ نظر نہیں آتا کہ کپتان زیادہ دن حکومت سنبھال سکیں ٗدنیا جدید ہوگئی ہے ٗ اب سچ کو چھپایا نہیں جاسکتا ٗ کام نہیں کیا تو حکومت کوگھر جانا پڑے گا ٗ یہ سمجھتے ہیں کہ اٹھارہویں ترمیم ہم اپنے لیے لائے تھے ٗ ترمیم صوبوں کوکیلئے لائی گئی تھی ٗ
ہم نے مخالفین کو جیلوں میں رکھا نہ ہی کسی کا احتساب کرنے کا سوچا ٗ میں نے اپنے دور میں ذمہ داریاں پارلیمنٹ کو نہ دی ہوتیں تو آج ڈینٹسٹ یا پکوڑے والا صدر نہ ہوتا ٗجمہوریت کیلئے ذو الفقار علی بھٹو اور بی بی نے شہادت پائی ٗ ہم نے جیلیں کاٹیں ٗ عوام کے اصلی حقدار ہم ہیں، آپ کے بنائے ہوئے پتلے نہیں، دوبارہ موقع ملا تو ملک کو وہ سسٹم دیں گے جس کی ضرورت ہے۔ اتوار کو صادق آباد کے علاقے نواز آباد میں پارٹی کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے آصف زرداری نے کہا کہ ہمارے ساتھ ہر الیکشن میں مینڈیٹ چھیننے کی کوشش کی جاتی ہے، کل کوئی اور تھا آج کوئی اور ہے اور ہر کوئی سمجھتا ہے کہ وہ ہم سے زیادہ ہوشیار ہے، اگر ہم سے زیادہ ہوشیار ہیں تو ملک کو سنبھال کیوں نہیں سکتے۔انہوں نے کہا کہ عمران خان سے نہ معیشت سنبھالی جارہی ہے اور نہ ہی لوگوں کو روزگار دے پارہے ہیں، انہوں نے اتنے یوٹرن لیے ہیں اور اتنے جھوٹ بولے ہیں کہ مجھے نہیں لگتا کہ وہ زیادن دن ملک سنبھال سکیں گے۔آصف زرداری نے کہا کہ ہر چیز اب دنیا کو سمجھ اور صاف نظر آرہی ہے، اب سچ چھپایا نہیں جا سکتا، اگر آپ کام نہیں کریں گے تو گھر جانا پڑے گا اور مجھے نظر نہیں آتا کہ کپتان زیادہ دن حکومت کو سنبھال سکیں گے۔انہوں نے وزیراعظم عمران خان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ان سے نہ معیشت سنبھالی جائیگی نہ ہی لوگوں کی امیدیں اور نہ یوٹرن، یہ شروع سے سمجھتے ہی نہیں ہیں، ان کو سیاست کی ایک بات سمجھ نہیں آتی۔
آصف زرداری نے کہا کہ دنیا جدید ہوگئی اب سچ کو چھپایا نہیں جاسکتا، کام نہیں کیا تو حکومت کو گھر جانا پڑے گا اور مجھے نہیں لگتا کہ کپتان کی حکومت زیادہ دن چل پائے گی۔آصف زرداری نے حکومت کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا یہ سمجھتے ہیں کہ 18 ویں ترمیم ہم اپنے لیے لائے تھے، یہ ترمیم صوبوں کے لیے لائی گئی تھی تاکہ نچلی سطح تک اختیارات منتقل کیے جائیں۔انہوں نے کہا کہ صرف پیپلز پارٹی کا دور ایسا تھا جس میں کوئی سیاسی قیدی نہیں تھا،
ہم نے مخالفین کو جیلوں میں رکھا نہ کسی کا احتساب کرنے کا سوچا، جمہوریت کے لیے ذوالفقار علی بھٹو اور بی بی نے شہادت پائی، ہم نے جیلیں کاٹیں۔سابق صدر مملکت نے کہا کہ اگر میں نے اپنے دور میں ذمہ داریاں پارلیمنٹ کو نہ دی ہوتیں تو آج ڈینٹسٹ یا پکوڑے والا صدر نہ ہوتا۔ آصف علی زر داری نے کہاکہ دوکتابیں پڑھنے والے کوکیا پتہ کہ نپولین کو ہیرو نہیں کہتے، ہٹلر نے ساڑھے پانچ کروڑ لوگ مروائے تھے، تاریخ میں نپولین اور ہٹلرکو ہیرو تسلیم نہیں کیا گیا ٗ،
یہ کہتے ہیں نپولین نے یو ٹرن نہیں لیا، تاریخ میں نپولین یا ہٹلر کو ہیرو تسلیم نہیں کیا گیا۔آصف علی زرداری کا نے کہا کہ اللہ ہمیں پھر موقع دے گا، عوام کے اصلی حقدار ہم ہیں، آپ کے بنائے ہوئے پتلے نہیں، دوبارہ موقع ملا تو ملک کو وہ سسٹم دیں گے جس کی ضرورت ہے۔پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کی جانب سے نئے صوبے بنانے کے اعلانات پر تنقید کرتے ہوئے سابق صدر نے کہا کہ جنوبی پنجاب صوبہ بنانے کے لئے پی ٹی آئی کی نیت ٹھیک نہیں ہے۔آصف علی زر داری نے کہاکہ پی ٹی آئی نے جنوبی پنجاب صوبہ بنانے کا ہمارا نعرہ لے لیا، لیکن ہم نے کہا کہ چلیں بسم اللہ آپ ہی بنالیں صوبہ لیکن انہوں نے نعرے تو لگادئیے مگر اب ان میں صوبہ بنانے کی ہمت نہیں ٗاب یہ پنجاب کا بجٹ کیوں تقسیم نہیں کرتے؟۔ سابق صدر نے کہاکہ عمر ان خان کو سیاسی معاملات کی سمجھ نہیں آ رہی ٗعمران نے جھوٹے وعدے کئے عوام کی امنگوں پر پورے نہیں اتر رہے۔آصف علی زرداری نے کہا کہ جب ہم حکومت میں آئے تو ایسے ہی حالات تھے