اسلام آباد (آن لائن) صدر تحریک تحفظ عدلیہ حشمت حبیب ایڈوکیٹ نے کہا ہے کہ کرتار پور راہداری کا کھلنا سکھ کمیونٹی کو خوش کرنے کے لئے ایک تاریخی ایونٹ ہے تا ہم بھارتی رہنما نوجوت سنگھ سدھو کی جانب سے وزیراعظم آرمی چیف اور دیگر اعلیٰ شخصیات کی موجودگی میں شاتم رسول قادیانی مرزا غلام احمد جو غیر مسلم قراردیا جاچکاہے،
کی تعریف کی ہے جس پر حکومت پاکستانی قانون اورآئین کی خلاف ورزی کرنے پر سدھو کے خلاف کیس درج کرانا چاہئے۔ اپنے ایک بیان میں حشمت حبیب ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ راہداری کا کھلنا قابل تعریف ہے لیکن کسی کو اس کے غلط استعمال کی اجازت نہیں دینی چاہئے کہ وہ پاکستان میں اپنا ایجنڈا آگے چلائے حکومت پاکستان کو سدھو کے خلاف کیس درج کرانا چاہئے انہوں نے کہا کہ یہ حساس معاملہ ہے لہذا حکومت کو سدھو کے اس جرم میں ساتھ کھڑا نہیں ہونا چاہئے زمہ داروں کے خلاف اگر سخت ایکشن نہیں لیا جاتا تو مسلم امہ مسلمانوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچانے اور نام نہاد آزادخیال والوں کے خلاف رد عمل ظاہر کرے گی ،سدھو کو غیر مشروط معافی مانگنی چاہئے اور اپنے الفاظ واپس لینے چاہئے جو قادیانی غلام مرزا احمد کی تعریف میں بولے گئے ہیں انہوں نے کہا کہ سکھ کمیونٹی محب وطن ہیں لہذا وہ بھی سدھو کے اس مجرمانہ فعل کے خلاف آواز بلند کریں گے راہداری کو سکھ کمیونٹی کے لئے مختص ہونا چاہئیے۔ صدر تحریک تحفظ عدلیہ حشمت حبیب ایڈوکیٹ نے کہا ہے کہ کرتار پور راہداری کا کھلنا سکھ کمیونٹی کو خوش کرنے کے لئے ایک تاریخی ایونٹ ہے تا ہم بھارتی رہنما نوجوت سنگھ سدھو کی جانب سے وزیراعظم آرمی چیف اور دیگر اعلیٰ شخصیات کی موجودگی میں شاتم رسول قادیانی مرزا غلام احمد جو غیر مسلم قراردیا جاچکاہے، کی تعریف کی ہے جس پر حکومت پاکستانی قانون اورآئین کی خلاف ورزی کرنے پر سدھو کے خلاف کیس درج کرانا چاہئے۔