جمعہ‬‮ ، 28 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

قا دیانی مرزا غلام احمد کی تعریف کیوں کی؟حکومت پاکستان سدھو کیخلاف کیس درج کرائے،بڑا مطالبہ کردیاگیا

datetime 2  دسمبر‬‮  2018 |

اسلام آباد (آن لائن) صدر تحریک تحفظ عدلیہ حشمت حبیب ایڈوکیٹ نے کہا ہے کہ کرتار پور راہداری کا کھلنا سکھ کمیونٹی کو خوش کرنے کے لئے ایک تاریخی ایونٹ ہے تا ہم بھارتی رہنما نوجوت سنگھ سدھو کی جانب سے وزیراعظم آرمی چیف اور دیگر اعلیٰ شخصیات کی موجودگی میں شاتم رسول قادیانی مرزا غلام احمد جو غیر مسلم قراردیا جاچکاہے،

کی تعریف کی ہے جس پر حکومت پاکستانی قانون اورآئین کی خلاف ورزی کرنے پر سدھو کے خلاف کیس درج کرانا چاہئے۔ اپنے ایک بیان میں حشمت حبیب ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ راہداری کا کھلنا قابل تعریف ہے لیکن کسی کو اس کے غلط استعمال کی اجازت نہیں دینی چاہئے کہ وہ پاکستان میں اپنا ایجنڈا آگے چلائے حکومت پاکستان کو سدھو کے خلاف کیس درج کرانا چاہئے انہوں نے کہا کہ یہ حساس معاملہ ہے لہذا حکومت کو سدھو کے اس جرم میں ساتھ کھڑا نہیں ہونا چاہئے زمہ داروں کے خلاف اگر سخت ایکشن نہیں لیا جاتا تو مسلم امہ مسلمانوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچانے اور نام نہاد آزادخیال والوں کے خلاف رد عمل ظاہر کرے گی ،سدھو کو غیر مشروط معافی مانگنی چاہئے اور اپنے الفاظ واپس لینے چاہئے جو قادیانی غلام مرزا احمد کی تعریف میں بولے گئے ہیں انہوں نے کہا کہ سکھ کمیونٹی محب وطن ہیں لہذا وہ بھی سدھو کے اس مجرمانہ فعل کے خلاف آواز بلند کریں گے راہداری کو سکھ کمیونٹی کے لئے مختص ہونا چاہئیے۔ صدر تحریک تحفظ عدلیہ حشمت حبیب ایڈوکیٹ نے کہا ہے کہ کرتار پور راہداری کا کھلنا سکھ کمیونٹی کو خوش کرنے کے لئے ایک تاریخی ایونٹ ہے تا ہم بھارتی رہنما نوجوت سنگھ سدھو کی جانب سے وزیراعظم آرمی چیف اور دیگر اعلیٰ شخصیات کی موجودگی میں شاتم رسول قادیانی مرزا غلام احمد جو غیر مسلم قراردیا جاچکاہے، کی تعریف کی ہے جس پر حکومت پاکستانی قانون اورآئین کی خلاف ورزی کرنے پر سدھو کے خلاف کیس درج کرانا چاہئے۔

موضوعات:



کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)


عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…