اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)آپ کے بھائی زمین پر قبضے میں ملوث ہیں، نگہت آفریدی نامی خاتون الزام عائد کر رہی ہیں، جبکہ کہا جا رہا ہے کہ آپ کے برادر نسبتی کے بارے میں بھی الزام عائد کیا جا رہا ہے کہ وہ قتل میں ملوث ہیں، وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی سے صحافی کے سوالات، شہریار آفریدی کا سٹاف صحافی کو سوالات کرنے سے روکتا رہا، وزیر مملکت بغیر کوئی
جواب دئیے آگے کو چلتے رہے۔ تفصیلات کے مطابق سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو سامنے آئی ہے جس میں ایک صحافی نے ایک تقریب میں شرکت کیلئے آنے والے وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی سے سوال کیا کہ کہ نگہت آفریدی نامی خاتون نے الزام عائد کیا ہے کہ آپ کے بھائی زمینوں پر قبضے میں ملوث ہیں اس پر آپ کیا کہیں گے جس پر شہریار آفریدی نے جواب دینے کے بجائے اپنی قدموں کی رفتار تیز کر دی اس دوران ان کے سٹاف میں موجود افراد صحافی کو ایسے سوالات کرنے سے منع کرتے رہے، صحافی نے دوسرا سوال بھی کیا کہ الزام عائد کیا جا رہا ہے کہ آپ کے برادر نسبتی قتل میں بھی ملوث ہیں۔ اس پر سٹاف نے ایک بار پر صحافی کو سوال کرنے سے منع کیا جس پر وہاں موجود ایک شخص نے تیز رفتاری سے آگے کو جانے والے وزیر مملکت شہریار آفریدی سے کہا کہ آفریدی صاحب ہمت کریں !وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی سے سوال کیا کہ کہ نگہت آفریدی نامی خاتون نے الزام عائد کیا ہے کہ آپ کے بھائی زمینوں پر قبضے میں ملوث ہیں اس پر آپ کیا کہیں گے جس پر شہریار آفریدی نے جواب دینے کے بجائے اپنی قدموں کی رفتار تیز کر دی اس دوران ان کے سٹاف میں موجود افراد صحافی کو ایسے سوالات کرنے سے منع کرتے رہے، صحافی نے دوسرا سوال بھی کیا کہ الزام عائد کیا جا رہا ہے کہ آپ کے برادر نسبتی قتل میں بھی ملوث ہیں۔ اس پر سٹاف نے ایک بار پر صحافی کو سوال کرنے سے منع کیا جس پر وہاں موجود ایک شخص نے تیز رفتاری سے آگے کو جانے والے وزیر مملکت شہریار آفریدی سے کہا کہ آفریدی صاحب ہمت کریں ! جواب دے دیں جس پر صحافی نے کہا کہ میرے سوالات کے جوابات نہیں آئیں گے کیونکہ میرے سوالات ذرا مشکل ہیں۔