پیر‬‮ ، 18 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

رائیونڈ کے تبلیغی مرکز میں موجود ایک صحافی کی اچانک تہجد سے پہلے آنکھ کھلی گئی ، بیت الخلا گیا تو کیا دیکھتاہے کہ مولانا عبدالوہاب وہاں۔۔۔ دنیا کے 10ویں بااثر ترین شخص کا ایسا واقعہ کہ آپ بھی عش عش کر اٹھیں گے

datetime 19  ‬‮نومبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)دنیا میں عجز و انکساری کی بے شمار مثالیں آئے روز ہمارے سامنے آتی رہتی ہیں تاہم بہت کم ایسا ہوتا ہے کہ کوئی بڑی شخصیت اپنے آپ کو انتہائی کم تر انسان کے برابر سمجھتے ہوئے ایسا کام کرتا نظر آئے جس کی اس سے امید نہیں کی جا سکتی۔ عموماََ ہمارے معاشرے میں دفاتر اور اجتماعی مراکز میں صفائی ستھرائی کے انتظامات کیلئے مختص افراد نظر آتے ہیں

تاہم آپ یہ جان کر حیران رہ جائیں گے کہ دنیا میں اسلامی تبلیغ کے سلسلے میں سرگرم سب سے بڑی جماعت کے امیر مولانا حاجی عبدالوہاب ؒ مرحوم روزانہ خود اٹھ کر رائیونڈ کی تبلیغی اجتماع گاہ کے واش رومز صاف کیا کرتے تھے۔ حاجی عبدالوہاب ؒکا شمار دنیا کے 500بااثر ترین افراد میں ہوتا تھا ، آپ ان بااثر ترین عالمی شخصیات میں 10ویں نمبر پر آتے تھے۔ حاجی عبدالوہابؒ گزشتہ روز 96برس کی عمر میں لاہور کے نجی ہسپتال میں علاج کے دوران انتقال کر گئے تھے۔ ان کی گزشتہ روز تدفین کر دی گئی ہے۔ ان کی نماز جنازہ مولانا نذر نے رائیونڈ تبلیغی اجتماع گاہ میں پڑھائی جس میں ملک کی بڑی سیاسی و معروف اور بااثر ترین شخصیات نے شرکت کی۔ مولانا عبدالوہابؒ کی عاجزی اور انکساری کا ایک واقعہ سناتے ہوئے معروف صحافی خالد شہزاد فاروقی نے بتایا کہ 1992میں انہیں تبلیغی جماعت کے ساتھ کچھ وقت لگانے کا موقع ملا ۔ میرے ساتھ 11 رکنی جماعت میں نشتر میڈیل کالج ملتان کے 7 نوجوان ڈاکٹر تھے جبکہ 4 لڑکے پنجاب یونیورسٹی سے تعلق رکھتے تھے ۔ہم مختلف علاقوں میں تشکیل کیلئے رائیونڈ کے تبلیغی مرکز میں موجود تھے اور مولانا حاجی عبدالوہابؒ اور مولانا جمشید ؒ و دیگر اکابر علما کے بیانات کے بعد رات کو سو گئے ، تہجد کی نماز سے کچھ دیر قبل میری اچانک آنکھ کھل گئی تو میں قضائے حاجت اور وضو کیلئے واش رومز کی جانب گیا

تو وہاں کیا دیکھتا ہوں کہ ایک بزرگ ہاتھ میں لوٹا اور جھاڑو پکڑے ہوئے قطار در قطار بنے ہوئے واش رومز کی صفائی میں مصروف ہیں ، میں غور سے دیکھا تو واش رومز کی صفائی کرنیوالا کوئی اور نہیں بلکہ یہ بزرگ مولانا حاجی عبدالوہابؒ تھے۔تبلیغی جماعت کے سب سے بڑے رہنما اور بزرگ شخص کی عاجزی ،انکساری اور اللہ کے راستے میں نکلنے والوں کی اس انداز میں خدمت کے

جذبے نے مجھے حیران کر دیا ،میں نے تعظیماََآگے بڑھ کر ان سے جھاڑولینے کی کوشش کی اور کہا کہ حضرت مجھے دے دیں میں صفائی کر دیتا ہوں لیکن انہوں نے مسکراتے ہوئے نہایت شفقت کے ساتھ مجھے منع کر دیا ۔خالد شہزاد فاروقی کا کہنا تھا کہ تبلیغی مرکز میں موجود بزرگوں کا کہنا تھا کہ یہ عمل مولانا عبد الوہابؒ کے روز کا معمول تھا۔

موضوعات:



کالم



بس وکٹ نہیں چھوڑنی


ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…