جمعہ‬‮ ، 26 دسمبر‬‮ 2025 

سپریم کورٹ کے احکامات،54اعلیٰ افسران میں سے 45 افسران زائد وصول تنخواہیں واپس کرنے پر رضامند،9 نے انکارکردیا،دوٹوک اعلان

datetime 16  ‬‮نومبر‬‮  2018 |

لاہور (آ ئی این پی)افسران کی تنخواہوں پرازخودنوٹس کیس میں 54افسران میں سے 45زائد وصول تنخواہیں واپس کرنے پر رضامند ہوگئے جبکہ 9 افسران نے اضافی وصول کی گئی تنخواہیں واپس کرنے سے انکار کردیا، عدالت نے انکار کرنے والے 9 افسران کو اضافی تنخواہیں تین ماہ میں واپس کرنے کا حکم دے دیا۔تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیف جسٹس ثاقب نثار کی پنجاب حکومت کی کمپنیز کے افسران کی تنخواہوں پر از خود نوٹس کیس کی سماعت ہوئی،

ڈی جی نیب لاہور نے عدالت میں رپورٹ پیش کی۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ 54 میں سے 45 افسران زائد وصول کی گئی تنخواہیں واپس کرنے پر رضامند ہو گئے ہیں جبکہ 9 افسران نے انکار کر دیا ہے ، اب تک 43 کروڑ 80 لاکھ روپے میں سے 32 کروڑ 30 لاکھ روپے وصول کیے جا چکے ہیں۔چیف جسٹس نے اضافی وصول کی گئی تنخواہ واپس نہ کرنے پر ایم ڈی سیف سٹی اتھارٹی علی عامر ملک کی سرزنش کی اور کہا کہ آپ گریڈ 21 کے افسر ہو کر ساڑھے چھ لاکھ تنخواہ وصول کر رہے ہیں، آپ کی تنخواہ ڈیڑھ دو لاکھ روپے بنتی ہے، اضافی رقم کس مد میں وصول کر رہے ہیں، آپ لوگوں نیملک کے ساتھ زیادتی کی ہے، ایک محکمے میں آپ کو خوش کرنے کے لئے نہیں بھیجا گیا۔پراجیکٹ ڈائریکٹر سیف سٹی اتھارٹی اکبر ناصر خان بھی عدالت میں پیش ہوئے، جسٹس اعجاز الاحسن نے استفسار کیا کہ آپ نے اپنی تنخواہ سے چھ گنا زائد تنخواہ کیوں وصول کی، تو انہوں نے جواب دیا کہ انہوں نے ایک نئے پراجیکٹ پر کام کیا ہے، جس پر چیف جسٹس نے کہا آپ لوگوں نیدوسروں کے ساتھ مل کر عوام کاپیسہ لوٹاہے۔چیف جسٹس نے قرار دیا کہ اگر آپ کو اسی تنخواہ پر کسی محکمے میں بھیجا جاتا تو آپ اسی طرح کام کرتے۔ عدالت نے نو افسران کو اضافی تنخواہیں واپس کرنے کا حکم دیتے ہوئے ہدایت کی کہ اضافی تنخواہیں تین ماہ میں واپس کر دیں، اگر تنخواہیں واپس نہ کی گئیں تو کارروائی ہو گی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وزیراعظم بھینسیں بھی رکھ لیں


جمشید رتن ٹاٹا بھارت کے سب سے بڑے کاروباری گروپ…

جہانگیری کی جعلی ڈگری

میرے پاس چند دن قبل ایک نوجوان آیا‘ وہ الیکٹریکل…

تاحیات

قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…