لندن (نیوز ڈیسک) چین میں کاروبار کرنے والے پاکستانیوں نے حکومت پاکستان سے کہا ہے کہ وہ ان کی بیویوں کی رہائی کے لیے چینی حکومت سے سفارتی سطح پر رابطہ کریں، بی بی سی کی ایک رپورٹ کے مطابق اسلام آباد میں دفتر خارجہ اور بیجنگ میں پاکستانی سفیر کے نام اپنی درخواستوں میں چین میں کاروبار کرنے والے پاکستانی شہریوں کا کہنا ہی کہ
ان کی چینی شہری بیویوں کو وجہ بتائے بغیر سنکیانگ کے مختلف علاقوں میں قائم ری ایجوکیشن سنٹرز میں رکھا گیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ چینی مسلمان خواتین پچھلے دو سالوں کے دوران زبردستی ان مراکز میں بند ہیں اور ان کی سفری دستاویزات بھی منسوخ کر دی گئی ہیں۔ درخواستوں میں بتایا گیا کہ ان خواتین کو اپنے شوہروں سے بعض اوقات بذریعہ ٹیلی فون بات کرنے کی اجازت دی جاتی ہے اور انہی فون کالز کے ذریعے ان کے شوہروں کو معلوم ہوا ہے کہ ان کی بیویوں کو ان مراکز میں جو تعلیم اور تربیت دی جا رہی ہے اس کا مقصد انہیں مذہب سے دور کرنا ہے۔ دوسری جانب چینی حکام کا کہنا ہے کہ ان مراکز میں چینی زبان کے علاوہ قانونی نکات کی تعلیم بھی دی جاتی ہے جبکہ وہاں رکھے جانے والے افراد کو ووکیشنل تربیت بھی ملتی ہے۔ دوسری جانب چینی حکام کا کہنا ہے کہ ان مراکز میں چینی زبان کے علاوہ قانونی نکات کی تعلیم بھی دی جاتی ہے جبکہ وہاں رکھے جانے والے افراد کو ووکیشنل تربیت بھی ملتی ہے