اسلام آباد(آئی این پی)سینیٹ میں حکومت نے انکشاف کیا ہے کہ پاکستان کونسل برائے تحقیق آبی وسائل کی پانی کا معیار جانچنے کیلئے ملک بھر میں قائم 24لیبارٹیریزبند پڑی ہوئی ہیں، 6ماہ کے اندر تمام لیبارٹیریز کو مکمل فعال بنانے کے ساتھ ساتھ صاف پینے کے پانی یقینی بنائیں گے، گزشتہ10 سالوں کے دوران دنیا بھر سے 67871ملین ڈالر کے غیر ملکی قرضے جبکہ 13140ارب روپے ملکی قرضے حاصل کئے گئے،
جون 2018تک حکومت کے ذمے 16415ارب روپے ملکی قرضے واجب الادا ہیں،حکومت بلوکی پاور پلانٹ اور ہویلی بہادر شاہ پاور پلانٹ کی نجکاری پر کام کر رہی ہے،یوٹیلیٹی سٹورزکی نجکاری کی کوئی تجویز حکومت کے زیر غور نہیں، گزشتہ سات سال سے یوٹیلیٹی سٹورز کے ذمے 22.810ارب روپے واجب الادا ہیں، سپریم کورٹ اور وزیراعظم دیامر بھاشا اور مہمند ڈیم فنڈ میں ابتک 7482ملین روپے کے عطیات جمع ہو چکے ، جس میں ملکی عطیات 6678ملین اور غیر ملکی عطیات 804ملین ہیں۔ان خیالات کا اظہاربدھ کووفاقی وزراء اعظم خان سواتی ،خسرو بختیار،حماد اظہر اورمیاں محمد سومرو نے وقفہ سوالات کے دوران سینیٹرز کے سوالوں کے جواب دیتے ہوئے کیا۔سینیٹر میاں عتیق شیخ کے سوال کے جواب میں وزیر مملکت برائے ریونیو حماد اظہر نے کہا کہ گزشتہ مالی سال میں روپے کی قدر میں کمی کا تناسب 13.6فیصد تھا ، تحریک انصاف کی حکومت آنے کے بعد ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں کمی کا تناسب7.7فیصد رہا۔مالی سال 2016-17کے دوران جاری حسابات کا خسارہ12.6ارب ڈالر رہا جبکہ رواں مالی سال 2018-19کے دوران جاری حسابا ت کا خسارہ 18.98ارب ڈالر
تک رہا جس کے نتیجے میں پاکستانی روپے پر دباؤ آیا اور روپے کی قدر میں کمی ہوئی ۔سینیٹر محسن عزیز کے سوال کے جواب میں وفاقی وزیر نجکاری محمد میاں سومرو نے کہا کہ گزشتہ پانچ سالوں کے دوران پانچ اداروں کی نجکاری کی گئی جس میں یو بی ایل، پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ، الائیڈ بینک ، حبیب بینک ، اور نیشنل پاور کنسٹرکشن کارپوریشن شامل ہیں ، مذکورہ اداروں کی نجاری سے حکومت کو 172.9ارب روپے حاصل ہوئے ،
اس وقت حکومت صرف بلوکی پاور پلانٹ اور ہویلی بہادر شاہ پاور پلانٹ کی نجکاری پر کام کر رہی ہے۔ سینیٹر دلاور خان کے سوال کے جواب میں وزیر مملکت برائے ریونیو حماد اظہر نے کہا کہ گزشتہ دس سالوں کے دوران دنیا بھر سے 75344 ملین ڈالر کے قرضے ، امداد اور آئی ایم ایف سے لئے گئے جس میں 53585ملین ڈالر قرضے ، 7474ملین ڈالر امداد اور 14286ملین ڈالر آئی ایم ایف سے حاصل کئے گئے
جبکہ گزشتہ دس سالوں کے دوران 13140ارب روپے ملکی قرضے حاصل کئے گئے ۔ پاکستان کی قرضوں سے جان چھڑانے کیلئے ہمیں اپنی برآمدات اور ترسیلات زر پر توجہ دینا ہوگی ، حکومت برآمدات بڑھانے کیلئے کوشاں ہے ۔سینیٹر رانا محمود الحسن کے سوال کے جواب میں وزیر مملکت برائے ریونیو حماد اظہر نے کہا کہ 31اگست2018تک انکم ٹیکس ، سیلز ٹیکس اور فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کے ریفنڈ کلیمز کی تعداد 72595ہے
جن کی مالیت 85678ملین ہے ۔ایک اور سوال کے جواب میں ایوان کوآگاہ کیا گیا کہ اس وقت یوٹیلیٹی سٹورزکی نجکاری کی کوئی تجویز حکومت کے زیر غور نہیں ۔سینیٹر محمد عتیق شیخ کے سوال کے جواب میں وزیر مملکت برائے ریونیو حماد اظہر نے کہا کہ جون 2018تک حکومت کے ذمے 16415ارب روپے ملکی قرضے واجب الادا ہیں ۔ سینیٹر محمد عتیق شیخ کے سوال کے جواب میں وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اعظم خان سواتی نے
انکشاف کیا کہ وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے ماتحت پاکستان کونسل برائے تحقیق آبی وسائل کی پانی کا معیار جانچنے کیلئے ملک بھر میں قائم 24لیبارٹیریزبند پڑی ہوئی ہیں ،ماضی کی حکومتوں نے لیبارٹیریز میں موجود تجربہ کار لوگوں کو فارغ کر کے غیر تربیتی یافتہ لوگوں کو بھرتی کیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ 6ماہ کے اندر تمام لیبارٹیریز کو مکمل فعال بنانے کے ساتھ ساتھ صاف پینے کے پانی یقینی بنائیں گے ۔سینیٹر محمد طلحہ محمود کے
سوال کے جواب میں وزارت ترقی ومنصوبہ بندی نے اپنے تحریری جواب میں ایوان کو آگاہ کیا کہ سی پیک میں شامل سات منصوبوں کو مکمل کر لیا گیا ہے ۔ سینیٹر رحمان ملک کے سوال کے جواب میں وزارت صنعت وتجارت نے اپنے تحریری جواب میں ایوان کو آگاہ کیا کہ گزشتہ سات سال سے یوٹیلیٹی سٹورز کے ذمے 22.810ارب روپے واجب الادا ہیں ۔ سینیٹر مصطفی نواز کھوکھر کے سوال کے جواب میں وزارت خزانہ نے اپنے تحریری جواب میں ایوان کو آگاہ کیا کہ سپریم کورٹ آف پاکستان اور وزیراعظم پاکستان دیامر بھاشا اور مہمند ڈیم فنڈ میں اب تک 7482ملین روپے کے عطیات جمع ہو چکے ہیں جس میں ملکی عطیات 6678ملین اور غیر ملکی عطیات 804ملین ہیں ۔