لاہور (نیوز ڈیسک) لاہور ہائی کور ٹ نے مسلم لیگ (ن)کے رہنما خواجہ سعد رفیق کی جانب سے ڈی جی نیب کے خلاف درخواست پر چیئرمین نیب جاوید اقبال کو نوٹس جاری کردیا۔جسٹس علی باقر نجفی نے سعد رفیق کی درخواست پر سماعت کی ۔درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ ڈی جی نیب شہزاد سلیم غیر جانبدار نہیں رہے لہذا انکوائری کسی اور آفیسر سے کروائی جائے
کیوں کہ ڈی جی نیب مسلم لیگ(ن)کے خلاف پارٹی بن چکے ہیں اور ان سے شفاف انکوائری کی امید نہیں۔درخواست میں یہ موقف بھی اختیار کیا گیا کہ ڈی جی نیب لاہور (ن)لیگ کے خلاف میڈیا ٹرائل کر رہے ہیں، اور ٹی وی پروگرامز میں تحقیقات کی اندرونی کہانیاں بیان کر رہے ہیں جب کہ انکوائری تبدیل کروانے کے لیے چیئرمین نیب کو بھی درخواست دی تاہم ان کی جانب سے تاحال درخواست پر فیصلہ نہیں گیا۔لہذا استدعا ہے کہ عدالت ڈی جی نیب شہزاد سلیم کو ٹی وی پروگرام میں جانے سے روکنے اور انکوائری تبدیل کرنے کا حکم دے۔ عدالت نے چیئرمین نیب، ڈی جی نیب اور ڈی جی پیمراسے جواب طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت 26 نومبر تک ملتوی کردی۔یاد رہے کہ خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی خواجہ سلمان رفیق کیخلاف نیب کی تین رکنی تحقیقاتی ٹیم پیراگون ہائوسنگ سوسائٹی میں مبینہ طور پر کی جانے والی کرپشن کی تحقیقات کر رہی ہے۔ٹی وی پروگرامز میں تحقیقات کی اندرونی کہانیاں بیان کر رہے ہیں جب کہ انکوائری تبدیل کروانے کے لیے چیئرمین نیب کو بھی درخواست دی تاہم ان کی جانب سے تاحال درخواست پر فیصلہ نہیں گیا۔لہذا استدعا ہے کہ عدالت ڈی جی نیب شہزاد سلیم کو ٹی وی پروگرام میں جانے سے روکنے اور انکوائری تبدیل کرنے کا حکم دے۔ عدالت نے چیئرمین نیب، ڈی جی نیب اور ڈی جی پیمراسے جواب طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت 26 نومبر تک ملتوی کردی۔یاد رہے کہ خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی خواجہ سلمان رفیق کیخلاف نیب کی تین رکنی تحقیقاتی ٹیم پیراگون ہائوسنگ سوسائٹی میں مبینہ طور پر کی جانے والی کرپشن کی تحقیقات کر رہی ہے۔ی جی نیب لاہور نے حال ہی میں مختلف ٹی وی انٹرویوز میں لیگی رہنمائو ں کے خلاف جاری انکوائریوں پر بات کی جس کے خلاف اپوزیشن نے قومی اسمبلی میں ڈی جی نیب کے خلاف تحریک استحقاق پیش کرنے کی کوشش کی جس کی حکومت نے اجازت نہیں دی۔