کراچی (آن لائن) پاسبان معاشی امور کی وائس چیئرپرسن اور معروف ماہر معاشیات ڈاکٹر شاہد وزارت نے کہا ہے کہ روپے کی قدر میں کمی کی چال نے کام نہیں کیا ہے بلکہ اس کا الٹا اثر ہوا ہے اور پہلے سے کمزور معیشت کی حالت مزید خراب ہو گئی ہے۔
پاسبان پریس انفارمیشن سیل سے جاری کردہ بیان میں انہوں نے کہا کہ پی آئی اے اور پاور کمپنیوں کے لئے 53 بلینرروپے کے بیل آؤٹ پیکیج سے ان اسٹریٹیجک اداروں کی بحالی کی اہمیت کا اندازہ ہوتا ہے جبکہ ان کی بحالی کے بجائے ہنگامی صورتحال سے نکلنے کے لئے عارضی اقدامات کئے جارہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ روپے کی قدر میں کمی ان اداروں پر قرض کی لاگت میں اضافے کا باعث بنتی ہے جس کو کم کرنے کیلئے ہم گذشتہ تین دہائیوں سے برآمدات میں اضافہ کرنے میں ناکام رہے ہیں۔اس اقدام نے ہمارے قرضوں کا بوجھ بڑھایا ہے، بڑھتی ہوئی افراط زر، کاروبار کرنے کے اخراجات میں اضافہ، جس کے نتیجہ میں صنعتی زوال، سرمایہ کاری میں کمی، پیداوار اور روزگار میں کمی اس ملک میں غربت اور سماجی کھینچا تانی میں تیزی سے اضافہ کی بنیادی وجہ ہے۔پاسبان رہنمانے کہا کہ ہم حکومت سے قرض دہندگان کے حکم پر چلنے کی بجائے’’ طویل مدتی پائیدار معاشی اصلاحات‘‘ کے نفاذ کا مطالبہ کرتے ہیں