لاہور (آئی این پی ) پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ (پی آئی ٹی بی ) کے چیئرمین کے عہدے سے ہٹائے جانے والے ڈاکٹر عمر سیف نے کہاہے کہ انہیں فخر ہے کہ انہوں نے 5 مسلسل حکومتوں کے ساتھ کام کیا اور پی آئی ٹی بی اورآئی ٹی یو جیسے 2 اہم ادارے قائم کیے ،پی آئی ٹی بی پنجاب اور دیگر صوبوں کے لئے 300 پروجیکٹ کے ساتھ ایک بڑا اصلاحاتی انجن بن گیا جب کہ آئی ٹی یو صرف پانچ سال کے اندر پاکستان کی بڑی ٹیکنالوجی یونیورسٹیوں میں ایک بنی،
سات سال تک ملک کی خدمت کرنا میرا استحقاق تھا، میں ملک کی جتنی خدمت کرسکتاتھا وہ میں نے کی ، یقین ہے کہ نئے آنے والے لوگ مستقبل میں ان اداروں کو نئی بلندیوں پر لے جائیں گے۔ پیر کو سماجی رابطوں کی ویب سائیٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں عمر سیف نے کہا کہ تمام اچھی چیزوں کو ایک دن ختم ہونا ہوتاہے ۔ سات سال تک ملک کی خدمت کرنا میرا استحقاق تھا ۔ میں نے 5 مسلسل حکومتوں کی خدمت کی اور 2 اہم ادارے قائم کیے جن میں پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ(پی آئی ٹی بی) اورانفارمیشن ٹیکنالوجی یونیورسٹی ( آئی ٹی یو) شامل ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پی آئی ٹی بی پنجاب حکومت اور دیگر صوبوں کے لئے 300 پروجیکٹ کے ساتھ ایک بڑا اصلاحاتی انجن بن گیا جب کہ آئی ٹی یو صرف پانچ سال کے اندر پاکستان کی بڑی ٹیکنالوجی یونیورسٹیوں میں ایک بنی جس کے تقریبا 100 پی ایچ ڈی فیکلٹی ممبر تھے ۔ انہوں نے کہا کہ پلان نائن، پلان ٹین اور ای روزگار نے پرینیورشپ ایجادات اور پاکستان میں نوجوانوں کو ملازمتوں کی فراہمی کے لئے نئے راستے کھولے ۔ مجھے اپنے تمام ٹیم ممبرز پر فخر ہے ۔ پی آئی ٹی بی میں 1700 زبردست پروفیشنل ہیں جب کہ آئی ٹی یو میں 112 فیکلٹی ممبران ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ آخر پر میں یہ کہنا چاہتا ہوں صوبائی حدوں اور سیاسی تقسیم کے باوجود میں جتنی خدمت کر سکتا تھا میں نے کی اور میں اپنا سب کچھ اس کے لئے وقف کیا ۔ عمر سیف نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ نئے آنے والے لوگ مستقبل میں ان اداروں کو نئی بلندیوں پر لے جائیں گے ۔
انہوں نے اپنے ٹوئٹ کے آخر پر پاکستان زندہ باد کا نعرہ بھی تحریر کیا ۔واضح رہے کہ حکومت نے ڈاکٹر عمر سیف کو چیئرمین پی آئی ٹی بی کے عہدے سے ہٹا دیا تاہم ابھی اس عہدے کیلئے نئے نام کا اعلان نہیں کیا گیا ڈاکٹر عمر سیف انفارمیشن ٹیکنالوجی یونیورسٹی کے وائس چانسلر بھی ہیں۔واضح رہے کہ ڈاکٹر عمر سیف کو 2011میں انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کا چیئرمین بنایا گیا تھا جنہیں آئی ٹی کے شعبے میں بہترین اور عمدہ کام کرنے پر ستارہ امتیاز سے بھی نوازا گیا۔