لاہور(این این آئی) لاہور سمیت پنجاب کے مختلف شہروں میں کمسن بچوں کے ساتھ بدفعلی اور بچیوں کے ساتھ زیادتی کے واقعات بڑھتے جا رہے ہیں ۔ رواں سال کے پہلے 10 ماہ کے دوران صوبہ بھر میں ایک ہزار 214 مقدمات درج ہوئے ،14بچے جان سے بھی ہاتھ دھو بیٹھے ۔
رپورٹ کے مطابق پنجاب بھر میں کمسن بچوں کے ساتھ بدفعلی اور بچیوں کے ساتھ زیادتی کے بڑھتے ہوئے واقعات باعثِ تشویش ہیں۔صوبہ بھر میں رواں سال کے پہلے 10 ماہ کے دوران ایک ہزار 214 مقدمات درج ہوئے ،بدفعلی کے 799، بدفعلی معہ قتل کے 7، زیادتی کے 401جبکہ زیادتی معہ قتل کے 7 مقدمات ریکارڈ کا حصہ بنے ۔ان واقعات کے دوران 14 بچے، بچیاں جان کی بازی ہار گئے ۔ایک ہزار 5 مقدمات کے چالان مکمل کر لئے گئے جبکہ 124 مقدمات تاحال زیرِتفتیش ہیں ۔رپورٹ کے مطابق لاہور 201 مقدمات کے ساتھ سرِفہرست رہا ۔اسی عرصہ کے دوران گوجرانوالہ میں 85، فیصل آباد میں 59 جبکہ بہاولپور میں 45 مقدمات درج کئے گئے ۔ماہرینِ نفسیات نے ایسے اقدام کے کرنے والے افراد کو ذہنی مریض قرار دیتے ہوئے کہاکہ کوئی بھی غیرفطری عمل کرنے والا شخص توجہ اور نفسیاتی علاج کا طلبگار ہوتا ہے ۔ماہرین نفسیات کا کہنا ہے کہ والدین کو بھی اپنے بچوں کی نقل و حرکت پر نظر رکھنی چاہیئے ۔بچوں کی محافل، دوست احباب ان کی زندگی کو جنت بھی بنا سکتے ہیں اور دوزخ بھی ۔ لاہور سمیت پنجاب کے مختلف شہروں میں کمسن بچوں کے ساتھ بدفعلی اور بچیوں کے ساتھ زیادتی کے واقعات بڑھتے جا رہے ہیں ۔ رواں سال کے پہلے 10 ماہ کے دوران صوبہ بھر میں ایک ہزار 214 مقدمات درج ہوئے ،14بچے جان سے بھی ہاتھ دھو بیٹھے ۔ پنجاب بھر میں کمسن بچوں کے ساتھ بدفعلی اور بچیوں کے ساتھ زیادتی کے بڑھتے ہوئے واقعات باعثِ تشویش ہیں۔