اسلام آباد (نیوز ڈیسک) معروف صحافی رانا مبشر نے ایک نجی ٹی وی چینل پر انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب کے گورنر چوہدری سرور سب کچھ چھوڑ کر جانا چاہتے ہیں، انہوں نے کہا کہ چوہدری سرور آہستہ آہستہ منظر سے غائب ہونا چاہتے ہیں اور وہ گورنری کے عہدے سے بھی دستبردار ہونے کو تیار ہیں۔ معروف صحافی رانا مبشر نے پروگرام کے تعارفی حصہ میں طارق بشیر چیمہ سے کہا کہ چوہدری سرور نے اپنے دوستوں سے بھی کہا ہے کہ وہ ہر چیز سے تنگ آ چکے ہیں
ان کی ہمت جواب دے چکی ہے اور وہ سب کچھ چھوڑ کر جانا چاہتے ہیں لیکن ان کی اس بات پر طارق بشیر چیمہ نے کوئی ردعمل نہ دیا۔مسلم لیگ (ق) کی اعلیٰ قیادت اور گورنر پنجاب میں زبردست چپقلش شروع ہو گئی۔ پرویز الہی اور طارق بشیر چیمہ نے جہانگیر ترین کو اپنے تحفظات سے آگاہ کر دیا۔ ذرائع کے مطابق مسلم ق کے رہنماوں کی شکایات ملنے اور حالات بڑھنے کے خدشے کے پیش نظر جہانگیر ترین فوری متحرک ہو گئے اور انہوں نے گزشتہ روز سپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الہٰی اور طارق بشیر چیمہ سے ملاقات کی۔ اس موقع پر گورنر چوہدری سرور سے نالاں مسلم لیگ (ق) کے بعض دیگر رہنما بھی موجود تھے۔ ملاقات میں ملک کی سیاسی صورت حال، پنجاب حکومت کے معاملات اور دیگر اہم امور پرتبادلہ خیال کیا گیا۔ ملاقات کے دوران طارق بشیر چیمہ نے کہا کہ (یار سرور نوں کنٹرول کرو) گورنر پنجاب چوہدری سرور کو کنٹرول کیا جائے۔ وہ آپ کے وزیر اعلی کو نہیں چلنے دے رہا۔ زرائع کے مطابق اس موقع پر چوہدری پرویز الہٰی بھی طارق بشیر چیمہ کی تائید کی۔ چوہدری پرویز الہی نے کہا کہ پہلے رانا ثنا اللہ مجھے نشانہ بناتا تھا اب حمزہ شہباز یہ کام کر رہا ہے۔ حمزہ شہباز مجھے اور عمران خان کو تنقید کا نشانہ بناتاہے۔ وہ پنجاب حکومت سے زیادہ مجھ پر تنقید کرتا اور عمران خان سے زیادہ مجھ پر حملے کرتا ہے۔ جہانگیر ترین نے صورتحال پر فوری نوٹس لینے اور اختلافات کو یہیں پر ختم کرنے کی استدعا کی
اور یقین دلایا کہ وہ معاملات کو سلجھا دیں گے۔ بعدازاں چوہدری پرویز الہٰی نے پریس کانفرنس کے دوران وضاحت کی کہ چوہدری سرور کے ساتھ ہمارے اچھے تعلقات ہیں۔ انہیں عمران خان نے تعینات کیا ہے۔ اتحادیوں میں اختلافات ہوتے رہتے ہیں۔ طارق بشیر کو شکایت تھی کہ ان کے حلقے میں مداخلت ہوتی ہے۔160 پارٹی کی اندرونی میٹنگ میں گلے شکوے ہی ہوتے ہیں۔ گھر میں بیٹھ کر بھی گلے شکوے نہیں کریں گے تو پارٹی کیسے چلے گی۔ ہماری جماعت سینیٹ کے الیکشن میں تحریک انصاف کا ہی ساتھ دے گی۔