اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) جمعیت علماء اسلام (س) کے رہنما مولانا سمیع الحق کی شہادت کے بعد معروف صحافی سلیم صافی نے نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مولانا سمیع الحق اصل نشانہ نہیں تھے بلکہ قاتلوں کا اصل نشانہ پاکستان ہے جسے ملک دشمن عناصر کمزور اور غیر مستحکم کرنا چاہتے ہیں، انہوں نے کہا کہ مولانا سمیع الحق کی شہادت ملک کے لئے بہت بڑا سانحہ ہے
جو بڑے غلط اور نازک وقت میں رونما ہوا ہے، ان کے بیہمانہ قتل سے دینی حلقوں میں مزید بے چینی بڑھے گی۔ معروف صحافی نے کہا کہ ہمیں ہمیشہ مولانا سمیع الحق کی کئی باتوں سے اختلاف رہا مگر اس کے باوجود ان سے محبت کا تعلق ہمیشہ قائم رہا، ان کے نظریات سے اختلاف کر سکتے تھے مگر مولانا سمیع الحق بہت اچھے انسان تھے اور مخالفین سے بھی بہت خلوص سے ملتے تھے، سلیم صافی نے کہا کہ جمعیت علماء اسلام جب دو حصوں میں تقسیم ہوئی تو اس وقت بھی مولانا کے تمام دھڑوں سے تعلقات تھے، ان کے مدرسہ کا ملک کے بڑے دینی اداروں میں شمار ہوتا ہے اور افغانستان کے سینکڑوں علما نے بھی ان سے تعلیم حاصل کی۔ معروف صحافی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دینی حلقوں میں ان کا ایک نمایاں مقام تھا، جس نے بھی مولانا سمیع الحق کو قتل کیا ہے وہ اسلام اور پاکستان کا دشمن ہے، انہوں نے کہا کہ وہ عموماً ریاست کے ساتھ کھڑے ہوتے، گو کہ لوگ مولانا سمیع الحق کو طالبان کا حامی سمجھتے تھے لیکن ان کی جانب سے کبھی بھی پاکستان میں پرتشدد کارروائیوں کی حمایت نہیں کی گئی۔ جمعیت علماء اسلام (س) کے رہنما مولانا سمیع الحق کی شہادت کے بعد معروف صحافی سلیم صافی نے نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مولانا سمیع الحق اصل نشانہ نہیں تھے بلکہ قاتلوں کا اصل نشانہ پاکستان ہے جسے ملک دشمن عناصر کمزور اور غیر مستحکم کرنا چاہتے ہیں