کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک) سپریم کورٹ کی جانب سے آسیہ بی بی کی رہائی کے فیصلے کے دن سے احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے، ایک نجی ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق پورے ملک میں تین دن سے کاروباری سرگرمیاں معطل ہیں اور اس سے معیشت کو تقریباً 150 ارب کا نقصان اٹھانا پڑے گا۔
پورے ملک میں جاری غیر یقینی صورتحال نے تجارتی اور صنعتی سرگرمیاں بھی ماند کر دی ہیں، راستے بند ہونے کی وجہ سے صنعتوں میں حاضری بہت کم ہے اور مارکیٹیں بھی مکمل بند ہیں۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ بندرگاہوں پر تجارتی سرگرمیاں رکنے کی وجہ سے تاجروں کو ڈیمرج کی مد میں کروڑوں روپے ادا کرنا ہوں گے۔ اس کے علاوہ ملک بھر میں موجود پٹرول پمپس کو فیول کی فراہمی بھی نہیں ہو پا رہی جس کی وجہ سے فیول موجود سٹاک ختم ہوتا جا رہا ہے، رپورٹ میں بتایا گیا کہ کراچی سمیت تمام بڑے شہروں میں فیول ختم ہو گیا ہے اس کے علاوہ تین دن سے کراچی میں سبزی منڈی میں سرگرمیاں بھی انتہائی کم رہ گئی ہیں، پورے ملک میں سڑکیں بند ہونے کی وجہ سے ٹرانسپورٹرز کو ایک ارب روپے تک کا نقصان اٹھانا پڑا ہے۔ اس کے علاوہ ماہرین معیشت کا کہنا ہے کہ حکومت کو کاروباری سرگرمیاں معطل ہونے کی وجہ سے محصولات کی مد میں یومیہ 8 سے 9 ارب نقصان اٹھانا پڑے گا۔ سپریم کورٹ کی جانب سے آسیہ بی بی کی رہائی کے فیصلے کے دن سے احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے، ایک نجی ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق پورے ملک میں تین دن سے کاروباری سرگرمیاں معطل ہیں اور اس سے معیشت کو تقریباً 150 ارب کا نقصان اٹھانا پڑے گا۔ پورے ملک میں جاری غیر یقینی صورتحال نے تجارتی اور صنعتی سرگرمیاں بھی ماند کر دی ہیں