اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعظم عمران خان گذشتہ روز 5 روزہ سرکاری دورے پر چین پہنچ گئے جہاں چین کے وزیر ٹرانسپورٹ ، چین میں تعینات پاکستانی سفیر خالد مسعود اور چینی سفیر نے وزیراعظم کا استقبال کیا۔عمران خان کا وزارت عظمیٰ سنبھالنے کے بعد چین کا یہ پہلا سرکاری دورہ ہے۔
اس دورے پر وزیراعظم عمران خان کے ہمراہ وفد میں وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی، وزیر خزانہ اسد عمرا ور دیگر وفاقی وزرا شیخ رشید، خسرو بختیار، مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد اور وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال شامل ہیں۔اس دورے پر جو چیز قابل غورہے کہ چین جو پاکستان کا سب سے اچھا دوست قرار دیا جاتا ہے ، سرکاری دورے پر چین آمد پر کسی بھی اعلیٰ وزیر یا عہدیدار نے وزیراعظم عمران خان کا ائیر پورٹ پر استقبال نہیں کیا۔اس معاملے کو لے کر کئی تبصرے ہورہے ہیں۔ واضح رہے کہ اس سے قبل پاکستان تحریک انصاف نے کئی مرتبہ اسی معاملے کو لے کر مسلم لیگ ن کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا اور کہا تھا کہ ہماری دنیا بھر میں کہیں بھی عزت نہیں ہے۔ اگر ہمارا وزیراعظم یا صدر بیرون ملک دورے پر چلے جائیں تو اس ملک کا ایک ادنیٰ افسر یا پاکستانی سفیر ہی ان کا استقبال کرتے ہیں جو یہ ظاہر کرتا ہے کہ پاکستان کو بیرون ملک قدرکی نگاہ سے نہیں دیکھا جاتا۔عمران خان کے وزارت عظمیٰ کا عہدہ سنبھالنے کے بعد سے ہی کئی ممالک نے انہیں مبارکبادی پیغامات بھجوائے جس کے بعد یہ خیال کیا جا رہا تھاکہ اب دنیا کی نظر میں پاکستان کی قدر میں اضافہ ہوگا لیکن ایسا کچھ دیکھنے میں نہیں آرہا۔