اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)معروف صحافی مظہر برلاس اپنے کالم میں لکھتے ہیں کہ حضرت علی کرم اللہ وجہہ علم کے دروازے ہیں، ان کی عظمت کے حوالے سے بہت سی احادیث ہیں، ان کی شخصیت کا تذکرہ کئی چہروں کو بے نقاب کردیتا ہے۔ معاشرے کی اصلاح کے لئے ان کے ارشادات یقیناً سیاہ رات میں روشن چراغ کی مانند ہیں، آج میں ان کے دو اقوال کی روشنی میں اپنے معاشرے کو دیکھنے کی کوشش کروںگا مثلاً ان کا فرمان ہے کہ ’’زندگی کی اصل خوبصورتی یہ نہیں کہ آپ کتنے خوش ہیں بلکہ
اصل خوبصورتی تو یہ ہے کہ دوسرے آپ سے کتنا خوش ہیں‘‘ دوسرا فرمان کچھ اس طرح ہے ’’تم کسی کے ساتھ بھلائی کرو، تمہیں اس کا بدلہ برائی کی صورت میں ملے تو سمجھ لو کہ تمہاری نیکی قبول ہوگئی‘‘۔پتہ نہیں ہمارے حکمرانوں نے کبھی یہ اقوال پڑھے ہیں یا نہیں مگر میں ان اقوال کے آئینے میں حکمرانوں کا ’’چہرہ‘‘ پڑھ رہا ہوں،مذکورہ بالا اقوال میں سے پہلے قول کودیکھئے اور پھر سوچئے کہ ہم پر حکومتیں کرنے والے تو بہت خوش رہے، انہوں نے کبھی سوچا کہ کیا دوسرے لوگ ان سے خوش ہیں؟۔