جمعہ‬‮ ، 28 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

”کیا آپ کو یاد ہے کہ آپ نے میرے ہاتھ چومے اور آنکھوں سے لگائے تھے“اصغر خان عملدرآمد کیس میں جاوید ہاشمی نے چیف جسٹس کو یہ بات کہی تو انہوں نے آگے سے ایسا اعلان کر دیا کہ۔۔بڑی خبر آگئی

datetime 2  ‬‮نومبر‬‮  2018 |

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک ) ” کیا آپ کو یاد ہے کہ آپ نے میرے ہاتھ چومے تھے اور آنکھوں سے لگائے تھے“ ، جاوید ہاشمی، ” ہاشمی صاحب آج آپ نے بھری عدالت میں آپ کی ذات سے میری عقیدت کارازکھول دیا،اب میں اصولی طور پر اس کیس کو سننے کے لیے ڈس کوالیفائی ہو گیا ہوں ، چیف جسٹس اور سینئر سیاستدان کے درمیان سپریم کورٹ میں دلچسپ مکالمہ۔ تفصیلات کے مطابق

ملک کے سینئر سیاستدان جاوید ہاشمی آج سپریم کورٹ میں اصغر خان عملدرآمد کیس کی سماعت کے دوران پیش ہوئے۔ جاوید ہاشمی نے چیف جسٹس سے کہا کہ ” کیا آپ کو یاد ہے کہ آپ نے میرے ہاتھ چومے تھے اور آنکھوں سے لگائے تھے“ ، چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ” ہاشمی صاحب آج آپ نے بھری عدالت میں آپ کی ذات سے میری عقیدت کارازکھول دیا،اب میں اصولی طور پر اس کیس کو سننے کے لیے ڈس کوالیفائی ہو گیا ہوں ۔جاوید ہاشمی کا کہناتھا کہ میں بیمار آدمی ہوں لیکن سپریم کورٹ کے لیے میرا احترام ہے،سپریم کورٹ کے لیے میرا احترام مجھے ہرسماعت پر یہاں کھینچ لاتا ہے،جاوید ہاشمی کا کہناتھا کہ اسد درانی نے فہرست میں میرانام نہیں دیا،بعد میں مجھے بھی نوٹس کردیاگیا، مجھے نیب نے بری کردیا تھا،میرا سارا مقدمہ کلیئر ہوگیا تھا،جب بھی نوٹس ہوگا میں عدالت میں ضرور پیش ہوں گا۔مجھے نیب نے بری کردیا تھا،میرا سارا مقدمہ کلیئر ہوگیا تھا،جب بھی نوٹس ہوگا میں عدالت میں ضرور پیش ہوں گا۔ چیف جسٹس نے اصغر خان علمدرآمد کیس میں جاوید ہاشمی کو آئندہ نوٹس نہ کرنے کا حکم جاری کرتے ہوئے ڈی جی ایف آئی بشیر میمن کو حکم دیا ہے کہ بشیر میمن صاحب اگر ان لوگوں کےخلاف ثبوت نہیں تو بتادیں، ان لوگوں کی ساتھ عزت و احترام سے بات کریں۔چیف جسٹس نے ڈی جی ایف آئی اے کو احکامات جاری کرتے ہوئے کہا کہ تفتیش بھی آپ نے کرنی ہے اور چالان بھی آپ نے بنانا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)


عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…