پیر‬‮ ، 29 ستمبر‬‮ 2025 

افسوس حکومت کی جانب سے آسیہ مسیح کیس صحیح معنوں میں لڑا ہی نہیں گیا  حافظ سعید بھی میدان میں آ گئے، بڑا اعلان کر دیا

datetime 1  ‬‮نومبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور( آئی این پی) امیر جماعۃ الدعوپاکستان پروفیسر حافظ محمد سعید نے کہا ہے کہ مسلمان ملکوں کی حکومتیں نبی اکرم ﷺ کی حرمت کا دفاع کرنے کی پابند ہیں۔ افسوس حکومت کی جانب سے آسیہ مسیح کیس صحیح معنوں میں لڑا ہی نہیں گیا۔حکومت فی الفور سپریم کورٹ میں نظرثانی کی اپیل دائر کرے اور کیس لڑنے میں رہ جانے والی کمزوریوں اورخرابیوں کا ازالہ کیا جائے۔ جماعالدعو نامور وکلااور قانون دان حضرات سے مشاورت کر رہی ہے۔

اگر حکومت نے سپریم کورٹ میں نظرثانی اپیل دائر نہ کی تو جماعۃ الدعوۃ کرے گی۔ ہم سڑکوں پر تشدد کے حامی نہیں توہین رسالت قانون کے مطابق آسیہ مسیح کیس کا حل چاہتے ہیں۔شان رسالت ﷺ میں گستاخی پر توہین رسالت کی ملزمہ کو موت کی سزا ملنی چاہیے۔ علماکرام آج خطبات جمعہ میں حرمت رسول ﷺ کو موضوع بنائیں اور ملک بھر میں احتجاج کیا جائے گا۔ بین الاقوامی سطح پر انبیاکی حرمت کے تحفظ کیلئے تحریک چلائیں گے ۔ مذہبی و سیاسی جماعتیں ایک پلیٹ فارم پر متحد ہو جائیں۔ وہ مرکز القادسیہ چوبرجی میں تحفظ حرمت رسول ﷺ کے حوالہ سے منعقدہ جلسہ سے خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پر تمام مکاتب فکر اور شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کی کثیر تعداد موجود تھی۔حافظ محمد سعید نے اپنے خطاب میں کہاکہ ناموس رسالت کا مسئلہ کسی ایک ملک ، معاشرے کا نہیں پوری مسلم امہ کا مسئلہ ہے۔ بحیثیت مسلمان نبی اکرم ﷺ کی حرمت کا تحفظ ہر مسلمان پر فرض ہے۔ افسوس کہ مسلمان ملکوں کی حکومتیں اس سلسلہ میں اپنی ذمہ داری ادا نہیں کر رہیں۔ نبی اکرم ﷺ کی شان میں گستاخی کرتے ہوئے توہین آمیز خاکے شائع ہو رہے ہیں اور بین الاقوامی سطح پر اسلام اور مسلمانوں کیخلاف مذموم پروپیگنڈہ کیا جارہا ہے شاید اسی غفلت کا نتیجہ ہے کہ مسلمان مجموعی طور پر اللہ کی پکڑ میں ہیں۔ علماقرآن و سنت کی روشنی میں حکومت اور عوام کی صحیح معنوں میں رہنمائی کریں۔

قرآن پاک اور نبی اکرم ﷺ کی حرمت کے تحفظ کیلئے علماپر بہت بڑی ذمہ داری عائد ہو تی ہے۔ فرقوں میں تقسیم ہو کر دفاع نہیں ہو سکتا اس سے مسلم امہ کا بہت نقصان ہوا ہے۔ انہوں نے کہاکہ فوجداری مقدمات میں حکومت کی اولین ذمہ داری ہوتی ہے کہ وہ حقوق کا دفاع کرے۔یہ کیس کسی عام شخص کا نہیں بلکہ یہ تو مسلمانوں کے نبی حضرت محمد ﷺ کی حرمت اور ناموس سے متعلق تھا۔ حکومت بتائے کہ کلمہ طیبہ کی بنیاد پر حاصل کئے گئے پاکستان جہاں قرآن وسنت کے خلاف کوئی قانون بن ہی نہیں سکتا

اس ملک میں نبی اکرم ﷺ کی حرمت کا دفاع صحیح معنوں میں کیوں نہیں کیا گیا؟۔ا س مجرمانہ غفلت کے خلاف ہم ملک بھر میں احتجاج کریں گے اور حکومت پر دبا بڑھائیں گے کہ وہ اس کیس میں جو غفلت برتی گئی اس کا ازالہ کریں اورسپریم کورٹ میں نظرثانی کی اپیل دائر کی جائے۔پاکستان میں کوئی بھی تشدد اور خونریزی نہیں چاہتا لیکن حکومت کو چاہیے کہ وہ تحفظ حرمت رسول ﷺ کے حوالہ سے اپنا بھرپور کردار ادا کرے۔ حافظ محمد سعید نے کہاکہ ذمہ داران کو غیر ذمہ دارانہ بیانات نہیں دینے چاہئیں،

اس سے معاملات مزید الجھتے ہیں۔ اس انتہائی حساس معاملہ کو سیاسی رنگ میں نہیں دیکھنا چاہیے۔ پاکستان دنیا کا واحد ملک ہے جہاں توہین رسالت پر موت کی سزا کا قانون ہے۔ اس لئے یہ کیس انتہائی سنجیدگی اور ذمہ داری سے لڑا جانا چاہیے تھا۔اسی طرح عوام کو بھی تشدد کا راستہ اختیار نہیں کرنا چاہیے۔ توہین رسالت قانون کے مطابق آسیہ مسیح کو سزائے موت دی جانی چاہیے۔ ہم تمام جماعتوں کو اکٹھا کریں گے اور تشدد سے بچتے ہوئے تحفظ حرمت رسول ﷺ کا فریضہ سرانجام دیں گے۔  ہم نے کوئی ایسا قدم نہیں اٹھانا کہ جس سے ہم نہ تو نبی اکرم ﷺ کی حرمت کا تحفظ کر سکیں

اور نہ پاکستان کو بیرونی سازشوں سے بچا سکیں۔ انہوں نے کہاکہ تحفظ حرمت رسول ﷺ کیلئے ہم تمام مذہبی و سیاسی جماعتوں کو ساتھ ملا کر مشترکہ لائحہ عمل ترتیب دیں گے۔ پاکستان کا بچہ بچہ نبی اکرم ﷺ کی حرمت کے تحفظ کیلئے جانیں قربان کرنے کیلئے تیار ہے۔ یہ کوئی سیاسی مسئلہ نہیں ہے یہ ایسا مسئلہ ہے کہ اس پر پوری امت مسلمہ متفق ہے۔ ہمیں اتحادواتفاق اور سنجیدگی کا مظاہرہ کرنا ہے سب کا ایک موقف ہونا چاہیے۔انہوں نے کہاکہ علماکرام آج ملک بھر کی مساجد میں تحفظ حرمت رسول ﷺ کے موضوع پر خطبہ دیں گے اور احتجاج کیا جائے گا۔ پاکستانی قوم کو چاہیے کہ وہ تحفظ حرمت رسول ﷺ کے حوالہ سے ہونیو الے پروگراموں میں بھرپور انداز میں شرکت کرے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



مئی 2025ء


بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…