آسیہ بی بی کیس کا فیصلہ عدالتی نہیں ، حکومتی فیصلہ ہے، حکومت نے یہ فیصلہ کس کے دباؤ پر کیا ہے؟ سراج الحق کے حیران کن انکشافات

1  ‬‮نومبر‬‮  2018

لاہور (آن لائن) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے منصورہ میں منعقدہ وسطی پنجاب کے نو منتخب امیر ، امیر العظیم اور ضلعی امراء کی تقریب حلف برداری سے خطاب کرتے ہوئے کہاہے کہ ہم توہین رسالت کی مرتکب آسیہ کی رہائی کے فیصلے کو عدالتی فیصلہ ہی سمجھتے تھے مگر وزیراعظم کے پر جوش خطاب اور عوام کو ڈرانے دھمکانے سے پتہ چلا کہ عدالتی نہیں ،

حکومتی فیصلہ تھا ۔حکومت نے جس دباؤ کے تحت یہ فیصلہ کیاہے وہ بھی کسی سے ڈھکا چھپا نہیں ۔ ہمیں خود حکومت کی مجبوریوں کا احساس ہے مگر جس جوشیلے انداز میں وزیراعظم نے عوام کو وارننگ دی ہے ، وہ ناقابل برداشت ہے ۔ سپریم کورٹ کہتی ہے کہ ٹرائل کورٹ اور ہائی کورٹ نے آسیہ کو سزائے موت کا فیصلہ دے کر غلطی کی ہے تو قوم کو بتایا جائے کہ کیا ہمارا عدالتی نظام اس قابل ہے کہ اس پر اعتماد کیا جاسکے ۔ان عدالتوں نے نہ جانے کتنے معصوم اور بے گناہ لوگوں کو پھانسی پر لٹکایا ہے اور کتنے قاتلوں اور مجرموں کو بے گناہ قرار دے دیاہے ۔ انہوں نے کہاکہ ملک کا عدالتی نظام بری طرح تباہ ہوچکاہے جہاں کسی غریب کو انصاف نہیں ملتا اور دباؤ کے تحت فیصلے کیے جاتے ہیں ۔ سینیٹر سراج الحق نے عوام سے اپیل کی ہے کہ جمعہ کو ملک بھر میں اس فیصلہ کے خلاف پرامن احتجاج کیا جائے ۔ انہوں نے کہاکہ آج پوری قوم کرب اور صدمے سے دوچار اور ایک امتحا ن سے گزر رہی ہے ۔ ملک بھر کے گلی کوچوں میں عوام سراپا احتجاج ہیں مگر سپریم کورٹ نے میڈیا پر احتجا ج کو دکھانے پر پابندی لگا رکھی ہے ۔ کلمہ کے نام پر حاصل کیے گئے ملک میں فحاشی و عریانی دکھانے کی کھلی چھٹی اور ناموس رسالت کے پروگراموں کو نشر کرنے پر پابندی ہے جس سے افواہیں جنم لے رہی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ جماعت اسلامی نظام مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کے غلبہ کی تحریک ہے ۔ ہم سمجھتے ہیں کہ ملک و قوم کے تمام مسائل کا حل شریعت کے نفاذ میں ہے ۔

اللہ تعالیٰ کا نظام ہر شک اور عیب سے پاک ہے ۔ انہوں نے کہاکہ انسانیت کی ترقی و خوشحالی کے دعوے دار تمام ازم ایک ایک کر کے اپنی موت مرچکے ہیں۔ قبل ازیں امیر العظیم نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ جماعت اسلامی کا یہ امتیاز ہے کہ اس کو بنانے والوں نے جماعت کی تشکیل سے پہلے اس کا دستور بنایا ۔ جماعت اسلامی میں کسی کو عہدوں اور مناصب کا لالچ نہیں ہوتا ، جسے امیر منتخب کر لیا جاتاہے اس کے کندھوں پر بھاری ذمہ داری ڈال دی جاتی ہے

اور وہ خود کو عوام ، ارکان جماعت اور اللہ کے سامنے جوابدہ سمجھتاہے ۔ تقریب سے سابق امیر جماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمد نے بھی خطاب کیا۔ اس موقع پر ذکر اللہ مجاہد اور وسطی پنجاب کے دیگر امرائے اضلاع نے اپنی ذمہ داریوں کا حلف لیا ۔ حلف برداری تقریب میں سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ ، نائب امرا حافظ محمد ادریس ، ڈاکٹر فرید احمد پراچہ ، ڈپٹی سیکرٹری جنر ل محمد اصغر ، نائب امیر وسطی پنجاب مولانا جاوید قصوری ، صوبائی سیکرٹری جنرل بلال قدرت بٹ اور سیکرٹری اطلاعات جماعت اسلامی پاکستان قیصر شریف نے بھی تقریب میں شرکت کی ۔

موضوعات:



کالم



آئوٹ آف دی باکس


کان پور بھارتی ریاست اترپردیش کا بڑا نڈسٹریل…

ریاست کو کیا کرنا چاہیے؟

عثمانی بادشاہ سلطان سلیمان کے دور میں ایک بار…

ناکارہ اور مفلوج قوم

پروفیسر سٹیوارٹ (Ralph Randles Stewart) باٹنی میں دنیا…

Javed Chaudhry Today's Column
Javed Chaudhry Today's Column
زندگی کا کھویا ہوا سرا

Read Javed Chaudhry Today’s Column Zero Point ڈاکٹر ہرمن بورہیو…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…