اتوار‬‮ ، 21 دسمبر‬‮ 2025 

بے گناہ تھیں تو جیل میں کیوں رکھا گیا؟ بدلتا ہے رنگ آسمان کیسے کیسے ! عمران خان نے جو بویا وہی کاٹنے پر مجبور ہوگئے،اہم سیاسی شخصیت نے کھری کھری سنادیں

datetime 1  ‬‮نومبر‬‮  2018 |

اسلام آباد (این این آئی) پاکستان مسلم لیگ (ن)کے مرکزی رہنما سابق وزیر سعد رفیق نے مطالبہ کیا ہے کہ موجودہ صورتحال پر وزیر اعظم عمران خان کو ایوان میں آکر پالیسی بیان دینا چاہیے ٗحکمران کا رویہ جارحانہ نہیں ہونا چاہیے ٗموجودہ صورتحال میں کوئی سیاسی فائدہ اٹھانا نہیں چاہتا جس کارڈ کو ماضی میں استعمال کیا گیا، وہی اب آپ کے خلاف استعمال ہو رہا ہے ٗآج جو کچھ ہو رہا ہے، وہ گزشتہ سے پیوستہ ہے ٗکچھ عرصہ پہلے آپ لاک ڈاؤن کررہے تھے،

آپ کو اس رویے پر ندامت ہونی چاہیے کہ آئندہ ایسا غیر دانش مندانہ رویہ استعمال نہیں کریں گے ٗجو کچھ قومی اداروں کے خلاف کہا گیا وہ ناقابل قبول ہے ٗ سپریم کورٹ کے فیصلے پر تنقید ہوتی ہے لیکن دھمکیوں کا کوئی مہذب معاشرہ اجازت نہیں دے سکتا ٗطاقت کے استعمال سے گریز کیا جانا چاہیے ٗایک خاتون 9 سال جیل میں رہی،وہ بے گناہ تھیں تو جیل میں کیوں رکھا گیا؟ اس حوالے سے نظام عدل پر سوال تو اٹھیں گے؟ ۔ جمعرات کو پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور سابق وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے وزیراعظم عمران خان کے قوم سے خطاب پر تنقید کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ انہیں اسمبلی میں آکر پالیسی بیان دینا چاہیے۔خواجہ سعد رفیق نے عمران خان کے خطاب کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ حکمران کا رویہ جارحانہ نہیں ہونا چاہیے، وزیراعظم کو ایوان میں آکر اس صورت حال پر اعتماد میں لینا چاہیے تھا۔لیگی رہنما نے کہاکہ موجودہ صورتحال میں کوئی سیاسی فائدہ اٹھانا نہیں چاہتا، لیکن جس کارڈ کو ماضی میں استعمال کیا گیا، وہی اب آپ کے خلاف استعمال ہو رہا ہے۔سعد رفیق نے کہا کہ آج پاکستان میں بحرانی کیفیت ہے، کچھ عناصر مذہب کا نام استعمال کرتے ہوئے پھر سڑکوں پر ہیں، لیکن ان کے بیانیے سیکوئی باشعور شہری اتفاق نہیں کرتا۔انہوں نے کہا کہ آج جو کچھ ہو رہا ہے، وہ گزشتہ سے پیوستہ ہے، جس مذہبی کارڈ کو کل گزشتہ حکومت کے خلاف استعمال کیا گیا، وہ آج آپ کے خلاف ہو رہا ہے۔سعد رفیق نے عمران خان کو مخاطب کرکے کہا کہ کچھ عرصہ پہلے آپ لاک ڈاؤن کررہے تھے،

آپ کو اس رویے پر ندامت ہونی چاہیے کہ آئندہ ایسا غیر دانش مندانہ رویہ استعمال نہیں کریں گے۔لیگی رہنما نے کہاکہ میں معذرت کی بھی بات نہیں کرتا ۔لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ جو کچھ قومی اداروں کے خلاف کہا گیا، وہ ناقابل قبول ہے، سپریم کورٹ کے فیصلے پر تنقید ہوتی ہے لیکن دھمکیوں کا کوئی مہذب معاشرہ اجازت نہیں دے سکتا۔انہوں نے کہا کہ میں نے احتجاج کے دوران سکول کے بچوں کو بھی دیکھا ہے ٗطاقت کے استعمال سے گریز کیا جانا چاہیے،

وزیراعظم اس بات پر پالیسی بیان دیں اور افہام و تفہیم کے ذریعے اس مسئلے کا حل نکالیں۔خواجہ سعد رفیق نے عمران خان کے خطاب کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ حکمران کی حیثیت ایک باپ کی طرح ہوتی ہے،اس کا لب و لہجہ جارحانہ نہیں ہونا چاہیے۔انہوں نے ایک بار پھر کہاکہ جس مذہب کارڈ کو آپ نے پچھلی حکومت کے خلاف استعمال کیا وہی آپ کے خلاف استعمال ہورہا ہے ٗ آپ بار بار ہمیں لڑنے کیلئے مدعو کرتے ہیں،ہمیں لڑنا نہیں ہے ٗ ہم چاہتے ہیں اس لڑائی میں جمہوریت کمزور نہ ہوجائے۔انہوں نے کہا کہ حکومت کے صبر کا عالم یہ ہے کہ آپ بات سننے کو تیار نہیں،آج میڈیا پر مکمل پابندی ہے کیا یہ جمہوریت ہے،سیاسی بلوغت آجانی چاہیے ،

کم از کم اپنی غلطی مان لینی چاہیے ایسا نہ ہو اس سب میں کوئی حادثہ ہو جائے۔وفاقی وزیر ریلوے نے کہا کہ قتل کے فتوؤں کی کوئی حمایت نہیں کرتا، یہ ایک حساس معاملہ ہے اس پر سوالات ہیں کہ ایک خاتون 9 سال جیل میں رہی،وہ بے گناہ تھیں تو جیل میں کیوں رکھا گیا؟ اس حوالے سے نظام عدل پر سوال تو اٹھیں گے۔قبل ازیں سعد رفیق نے اسمبلی آمد کے بعد اسپیکر اسمبلی کو غیر جانبدار انداز میں سیشنز چلانے پرمبارکباد پیش کی اور بتایا کہ یہاں آنے سے قبل ہم نے غیر رسمی مشورہ کیا اور طے کیا کہ اس صورتحال میں کوئی سیاسی فائدہ نہیں اٹھانا چاہیے۔انہوں نے کہاکہ جو ادھر بیٹھے ہیں کل وہ ادھر تھے اور ادھر والے ادھر تھے،یہ چلتا رہتا ہے۔سابق وزیر ریلوے نے کہا کہ کوشش کریں کہ بات چیت کے ذریعے مسئلے کا حل نکال کر پاکستان کو مشکل سے نکالا جائے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



تاحیات


قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…