لاہور ( نیوز ڈیسک) پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ اضافے کے خلاف لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کر دی گئی ۔ جوڈیشل ایکٹویزم پینل کے سربراہ اظہر صدیق کی طرف سے دائر درخواست میں وفاقی حکومت اوگرا اور دیگر کو فریق بنایا گیا ہے ۔درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ پوری دنیا میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے سے متعلق حکومتی بیان بے بنیاد ہے ،
حکومت کی جانب سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ اضافی سیل ٹیکس وصولی کے باعث ہے ،پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے سے ملک بھر میں مہنگائی میں مزید اضافہ ہوگا ۔درخواست میں مزید کہا گیا کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ آئین کے آرٹیکل 9،14اور 18کی خلاف ورزی ہے ، عالمی سطح پر پٹرولیم قیمتوں میں کمی ہوئی ہے پاکستان میں اضافہ کردیا گیا،حکومت کی جانب سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں پر 17 فیصد سے زائید اضافی سیل ٹیکس وصولی غیر آئینی ہے ۔ عدالت سے استدعا ہے کہ حکومت کو اضافی سیل ٹیکس کی وصولی کالعدم قرار دیتے ہوئے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا حکم دیا جائے ۔دریں اثنا وفاقی حکومت کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف قرارداد پنجاب اسمبلی میں جمع کرا دی گی۔پاکستان پیپلزپارٹی کے پارلیمانی لیڈر سید حسن مرتضی اور مخدوم سید عثمان محمود کی جانب سے جمع کروائی گئی قرار داد کے متن میں کہا گیا کہ وفاقی حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات میں اضافہ کر دیا ہے ،حکومت عوام کے لیے مہنگائی کرنے کی بجائے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کرنے جیسے اقدامات کر کے مہنگائی بڑھانے کا سبب بن رہی ہے۔لہذا یہ ایوان حکومت پاکستان کے ان اقدامات کی بھرپور مذمت کرتا ہے۔ایوان حکومت سے مطالبہ کرتا ہے کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے اقدامات فوری واپس لے۔