اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)سپریم کورٹ میں بنی گالا میں غیر قانونی تعمیرات کیس کی سماعت، آج سب سے پہلے جرمانہ وزیراعظم عمران خان کو ادا کرنا ہو گا،وقت نہیں ملے گا، وزیراعظم دوسروں کیلئے مثال بنیں،چیف جسٹس کے ریمارکس۔ تفصیلات کے مطابق آج سپریم کورٹ میں چیف جسٹس آف پاکستان کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے بنی گالا میں غیر قانونی تعمیرات کیس کی سماعت کی۔
دوران سماعت ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ عدالت کی تشکیل کمیٹی کا دوبارہ اجلاس ہے، وقت درکار ہو گا۔جس پر چیف جسٹس نے مزیدوقت دینے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ کوئی وقت نہیں دوں گا۔آج سب سے پہلے جرمانہ وزیراعظم عمران خان کو ادا کرنا ہو گا۔وقت نہیں ملے گا۔ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ وزیراعظم عمران خان جرمانہ ادا کرنے کو تیار ہیں۔ہم نے ٹیرف سے متعلق سفارشات گذشتہ کابینہ کو بھیجی تھیں۔جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ اب تو وزیراعظم عمران خان ہیں معاملہ انہوں نے ہی اٹھایا تھا،24 گھنٹے میں کابینہ سے وہ خود ٹیرف کی منظوری کرا سکتے ہیں۔وزیراعظم عمران خان کو سب سے پہلے اپنا گھر ریگولرائز کرانا چاہئیے۔ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ وزیراعظم عمران خان جرمانہ ادا کرنے کو تیار ہیں۔ہم نے ٹیرف سے متعلق سفارشات گذشتہ کابینہ کو بھیجی تھیں۔جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ اب تو وزیراعظم عمران خان ہیں معاملہ انہوں نے ہی اٹھایا تھا،24 گھنٹے میں کابینہ سے وہ خود ٹیرف کی منظوری کرا سکتے ہیں۔وزیراعظم عمران خان کو سب سے پہلے اپنا گھر ریگولرائز کرانا چاہئیے۔عمران خان دوسروں کے لیے مثال بنیں۔ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے درخواست کی 3 دن کا وقت دیں۔جس پر چیف جسٹس نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ تین دن کا وقت نہیں دیں گے۔تو ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ آپ کی تشکیل کردہ کمیٹی کی میٹنگ ہے۔جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ سی ڈی اے میں سب سے زیادہ گڑ بڑ ہو رہی ہے۔ٹھیک ہے پانج بجے تک مجھے کمیٹی کے فیصلے سے آگاہ کریں۔