اسلام آباد(نمائندہ خصوصی) سنا تھا کہ عمران خان نہ تو خود چھٹی کرتے ہیں اور نہ کسی کو کرنے دیتے ہیں، سچ کی تلاش میں خود وزیراعظم ہاؤس گیا تو مجھے وہاں لفٹ والا ملامیں نے اس سے سوال کیا کہ سچ سچ بتاؤ وزیراعظم کس وقت گھر آتے ہیں تو انہوں نے جواب دیا کہ وزیراعظم ساڑھے نو بجے آتے ہیں۔عمران خان قریبا 12گھنٹے کام کرتے ہیں۔یہاں سے ناشتہ کر کے جاتے ہیں
پھر دوپہر کا کھانا نہیں کھاتے۔اس کے بعد رات کا کھانا آ کر کھاتے ہیں۔اس نے مزید بتایا کہ مجھے یہاں 21 سال ہو گئے ہیں میں نے اتنا محنتی وزیراعظم نہیں دیکھا۔معروف صحافی وجاہت سعید وزیراعظم کی ملک کو مسائل سے نکالنے کیلئے دن رات محنت کی کہانی سامنے لے آئے۔ تفصیلات کے مطابق معروف صحافی وجاہت سعید کا کہنا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کے بارے میں سنا تھا کہ وہ نہ تو خود چھٹی کرتے ہیں نہ کسی کو کرنے دیتے ہیں ،وجاہت سعید کا کہنا تھا کہ میں اس بات کی حقیقت جاننے کیلئے وزیراعظم ہائوس جا پہنچا وہاں مجھے لفٹ مین ملا جو وہاں 20سالوں سے کام کر رہا ہے، میں نے اس سے سوال کیا کہ سچ سچ بتائو وزیراعظم کس وقت گھر آتے ہیں جس پر اس نے وزیراعظم کے شیڈول بارے بتایا کہ وزیراعظم ساڑھے بجے آتے ہیں ،روزانہ تقریباََ 12گھنٹے کام کرتے ہیں، یہاں سے ناشتہ کر کے جاتے ہیں پھر دوپہر کا کھانا نہیں کھاتے، اس کے بعد رات کا کھانا یہاں آکر کھاتے ہیں۔ لفٹ مین کا کہنا تھا کہ مجھے وزیراعظم ہائوس میں 21سال ہو گئے ہیں مگر میں نے آج تک اتنا محنتی وزیراعظم نہیں دیکھا۔ واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان کے حوالے سے ایک رپورٹ سامنے آئی تھی جس میں بتایا گیا تھا کہ عمران خان نے وزیراعظم بننے کے بعد ایک دن کے لیے بھی کام سے چھٹی نہیں لی۔ عمران خان اتوار کے روز بھی صبح کی سیر کے بعد ٹریک سوٹ میں اپنے آفس پہنچ جاتے ہیں انکے قریبی لوگوں کا کہنا ہے کہ وزیراعظم وزارت عظمیٰ کا منصب سنبھالنے کے بعد ن رات ملک و قوم کی ترقی اور ملکی حالات سُدھارنے کی فکر میں رہتے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ وہ ہفتہ وار چھٹی کے دن بھی کام سے گریز نہیں کر رہے ۔