اسلام آباد (آن لائن) پاکستان تحریک انصاف حکومت نے 62 سرکاری اداروں کی نجکاری کا فیصلہ کرتے ہوئے نئی نجکاری پالیسی بنانے کا اعلان کیا ہے‘ اس مقصد کیلئے سیکرٹری کابینہ نے تمام 62 اداروں کے سربراہوں سے مکمل ڈیٹا طلب کرلیا ہے تاکہ ان کی جلد از جلد نجکاری کرکے مزید نقصانات سے بچا جاسکے۔ وزیر اعظم عمران خان نے نقصانات میں جانے والے تمام اداروں کی نجکاری کا فیصلہ کیاہے اور اس مقصد کیلئے نئی نجکاری پالیسی پارلیمنٹ میں پیش کی جائے گی۔
ذرائع سے حاصل سرکاری دستاویزات میں انکشاف ہوا ہے کہ سیکرٹری کابینہ ڈویژن نے تمام وزارتوں سے نجکاری میں جانیوالے اداروں کے حوالے سے معلومات طلب کرلی ہیں تاکہ ان کی جلد فروخت کے لئے کوئی لائحہ عمل تیار کیا جاسکے۔ 62 سرکاری اداروں میں پی آئی اے‘ او جی ڈی سی ایل‘ پی ٹی سی ایل ‘ ہاؤس بلڈنگ فنانس کارپوریشن اور انڈسٹریل ڈویلپمنٹ بینک بھی شامل ہیں۔ اس کے علاوہ ایس ایم ای‘ فرسٹ وومن بینک‘ نیشنل بینک‘ نیشنل انویسٹمنٹ ٹرسٹ لمیٹڈ ‘ نیشنل انشورنس کمپنی ‘پاکستان ری انشورنس کمپنی ‘ سٹیٹ لائف ‘ ٹی سی پی ‘ او جی ڈی سی ایل ‘ پی پی ایل‘ پی ایس او‘ سوئی ناردرن گیس ‘ سوئی سدرن گیس کمپنی ‘ مری پیٹرولیم‘ گورنمنٹ بولڈنگ پاکستان منرل ڈویلپمنٹ ‘ لاکھڑا کول منصوبہ‘ فیسکو ‘آئیسکو‘ لیسکو‘ گیسکو‘ میپکو‘ پیپکو‘ جیسکو‘ کیسکو‘ سیپکو‘ کوٹ ادو پاور کمپنی‘ جامشور پاورکمپنی ‘ سنٹرل پاور جنریشن کمپنی‘ لاکھڑا پاور کمپنی‘ نادرن پاور جنریشن کمپنی‘ سول ایوی ایشن ‘ روزویلٹ ہوٹل‘ این ایف سی ‘ سٹیٹ انجینئرنگ ‘ ہیوی الیکٹریکل ‘ پاکستان مشین ٹول‘ پاکستان انجینئرنگ کمپنی‘ پی آئی ڈی سی‘ سندھ انجینئرنگ ‘ آر ایم ایل‘ پاکستان سٹیل‘ پاکستان سٹیل فیبریکیشن ‘ یوٹیلٹی سٹورز‘ پاکستان انڈسٹریل سنٹرز‘ پورٹ قاسم اتھارٹی‘ کے پی ٹی‘ نیشنل شپنگ کارپریشن‘ این ایچ اے‘ پاکستان ریلوے‘ ٹیلی فون انڈسٹری‘ نیشنل بک فاؤنڈیشن ‘ پی سی پی‘ این سی ایل ‘ کنونشن سنٹر اور سروسز انٹرنیشنل ہوٹل لاہور شامل ہیں ۔