پشاور (این این آئی ) عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر اسفندیار ولی خان نے کہا ہے کہ اسرائیلی طیارے کی پاکستان آمد کی خبروں کے بعد معاملہ سنگین صورتحال اختیار کر گیا ہے اور ملکی سلامتی کے معاملات پر کوئی سودے بازی نہیں ہونے دی جائے گی، اپنے ایک بیان میں انہوں نے اسرائیلی طیارے کی پاکستان لینڈنگ سے متعلق وفاقی وزیر اطلاعات کی تردید کو مسترد کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ اہم قومی سلامتی کے معاملے پر وزیر اطلاعات کی جانب سے شگوفے چھوڑے جا رہے ہیں جو کسی صورت مناسب نہیں ،
انہوں نے کہا کہ حکومت پارلیمنٹ کو اعتماد میں لے کر وضاحت پیش کرے کہ طیارہ کس خفیہ مشن پر پاکستان آیا ، انہوں نے کہا کہ ملک کی70سالہ تاریخ میں ایسا کوئی واقعہ سامنے آیا تاہم موجودہ حکومت کے دور میں کچھ بھی بعید نہیں ، انہوں نے کہا کہ حکومت پر الزام سے ملک کی جگ ہنسائی ہو رہی ہے ،، ہمیں شروع دن سے ہی خدشہ تھا کہ موجودہ حکومت اپنے آقاؤں کو خوش کرنے کے لئے ملک کو تجربہ گاہ بنائے گی، وفاقی حکومت مکمل طور پراعتماد کھو چکی ہے۔اسفندیار ولی خان نے کہا کہ حکومت پارلیمنٹ کو اعتماد میں لے اور پارلیمان میں اپنا مؤقف پیش کرے،انہوں نے کہا کہ ملک کی کوئی خارجہ و داخلہ پالیسی نہیں ہے ، حکمران اپنی ناکام خارجہ و داخلہ پالیسیاں سپر پاورز کی بجائے قومی مفاد کے پیش نظر بنائیں،انہوں نے واضح کیا کہ خطے میں تین سپرپاورز اور تین ایٹمی طاقتیں موجود ہیں اور کسی ایک کے مفادات کو نقصان پہنچنے کا خمیازہ پاکستان کو بھگتنا پڑے گا، اسفندیار ولی خان نے کہا کہ ملک میں احتساب کا نعرہ زوروں پر ہے لیکن افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ احتساب اور کرپشن کے خاتمے کے نعرے لگانے والوں کے اپنے اقربا کرپشن میں ڈوبے ہوئے ہیں انہوں نے کہا کہ بیرون ملک پراپرٹی کے حوالے سے ہمیشہ میرا نام اچھالا گیا لیکن قوم حقیقت جان چکی ہے کہ دبئی میں60ارب کی جائیداد پر کس کو نوٹس جاری کئے جا رہے ہیں،انہوں نے خود کو ایک بار پھر احتساب کیلئے پیش کرتے ہوئے کہا کہ جن پراپرٹیز کے حوالے سے میرا نام اچھالا گیا دبئی اور ملائشیا کی وہ جائیدادیں سامنے لائی جائیں، اسفندیار ولی خان نے کہا کہ حکومت اپنی ساکھ کھو چکی ہے اور اس تمام صورتحال کے بعد حکمرانوں کو اقتدار میں رہنے کا کوئی حق نہیں ۔