لاہور(آن لائن) حکومت نے جنوبی پنجاب صوبے کے معاملے کو آگے بڑھاتے ہوئے جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔یہ سیکرٹریٹ ملتان یا بہاولپور میں ایڈیشنل سیکرٹری کے ماتحت قائم کیا جائے گا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق جنوبی پنجاب صوبے کے قیام کے حوالے سے تشکیل شدہ ایگزیکٹو کونسل نے اپنی پہلی میٹنگ میں پہلے جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ کے قیام پر اتفاق کیا ہے۔
کیونکہ آئین کے تحت نئے صوبے کا قیام آسان کام نہیں ہے تاہم حتمی فیصلہ وزیر اعظم عمران خان کونسل کے اجلاس میں کریں گے ۔ذرائع کے مطابق یہ کونسل وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے تشکیل دی ہے اس طرح کا منی سیکرٹریٹ کے قیام کا منصوبہ سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے بھی بنایا تھا جب اس پر جنوبی پنجاب کو نظر انداز کرنے کا الزام لگایا گیا اور اربوں روپے صرف لاہور پر لگانے کا الزام بھی دیا گیا تھا ۔ تاہم شہباز شریف نے اس سکیم پر عملدرآمد نہیں کیا ۔ لاہور میں گزشتہ دنوں ہونے والے کونسل کے اجلاس میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ پہلے انتظامی سیٹ اپ جنوبی پنجاب میں متعارف کروایا جانا چاہئے اس کے لئے حکومت ایڈیشنل چیف سیکرٹری کی پوسٹ کا اعلان کرے گی جو اس انتظامی سیٹ اپ کی قیادت کریں گے اس کے ساتھ مختلف محکموں کے خصوصی سیکرٹریز کام کریں گے جن کا عوام سے براہ راست تعلق ہوتا ہے ۔ معتبر ذرائع کا کہنا ہے کہ نئے صوبے کے قیام کے لئے پارلیمان میں دوتہائی اکثریت سے آئین میں ترمیم ضروری ہے اور متعلقہ صوبے کی دوبارہ منظوری بھی ضروری ہے لیکن پی ٹی آئی کے پاس یہ اکثریت فی الحال نہیں ہے۔ ذرائع کے مطابق کونسل نے ابھی یہ تمام آئینی اور قانونی معاملات کو حل کرنا ہبے اس کونسل کے چیئرمین چودھری طاہر بشیر چیمہ ہیں اور اس میں پنجاب اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر سردار دوست محمد خان مزاری ، وزیر خوراک سمیع اللہ چودھری اور دیگر اراکین پنجاب اسمبلی شامل ہیں ۔