لاہور(آن لائن) سامنے یونان ہے انسانی اسمگلر 13 افراد کو دریائے چناب پر چھوڑ کر فرار ہوگیا۔ملزم ان افراد کو کراچی سے جہاز پر سیالکوٹ لایا اور وہاں سے ڈالے میں چھپا کر گاؤں چوپالا لے آیا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ انسانی اسمگلر 13 افراد کو یونان پہنچانے کا جھانسہ دے کر دریائے چناب کے کنارے چھوڑ کر فرار ہوگیا۔
بتایاگیا کہ انسانی سمگلر اندرون سندھ سے یونان جانے کے شوقین افراد کو کراچی سے بذریعہ ہوائی جہاز سیالکوٹ لے آیا ،جہاں سے انہیں ڈالے میں بٹھاکر ترپال سے ڈھانپ دیا گیا۔جس کے بعدجلالپورجٹاں سے ہوتا ہوا دریائے چناب کے کنارے چوپالہ لے آیا،وہاں اتار کر انہیں اشارے سے بتایا کہ سامنے یونان ہے، کشتی کے ذریعے سے تم لوگوں کو وہاں پہنچایا جائیگااور کہا کہ آپ سب تھوڑی دیر انتظارکریں، میں کھانا لے کر آتا ہوں۔ملزم 13 افراد کو وہاں بٹھا کر خود فرار ہوگیا جبکہ وہ تمام افراد تمام رات دریائے چناب کے کنارے پڑے رہے۔اگلے روز صبح ایک ٹریکٹر ٹرالی والا دریا سے ریت بھرنے کے لئے آیا تو ان افراد نے کہا کہ ہم پاکستانی ہیں اور بارڈر کراس کر کے یونان میں داخل ہونا چاہتے ہیں۔جس کے بعد ٹریکٹر والا بھی حیران ہوا اور کہا کہ میں بھی پاکستانی ہوں اور یہاں کوئی بارڈر نہیں ہے بلکہ یہ دریائے چناب ہے اور اس کے دوسری جانب سیالکوٹ ہے۔جس کے بعد تمام افراد ہاتھ ملتے رہ گئے ور انہیں احساس ہو گیا کہ ان کیساتھ ملزم ہاتھ کر گیا ہے۔ابھی تک ملزم کے بارے میں کچھ معلومات سامنے نہیں آئیں۔کیونکہ وہ ان تمام افراد کو یونان کا جھانسہ دینے کے بعد فرار ہو گیا تھا جبکہ تمام متاثرہ افراد کو اگلے روز معلوم ہوا کہ ان کیساتھ بہت بڑا دھوکا ہو گیا ہے۔