جمعہ‬‮ ، 22 اگست‬‮ 2025 

صوبائی معاملات کو اسلام آباد سے نہیں چلایا جا سکتا،اگر 18ترمیم کو رول بیک کیا گیا تو پھر کیا ہوگا؟پیپلزپارٹی کے اہم رہنما رضا ربانی نے خوفناک انتباہ کردیا

datetime 27  اکتوبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (این این آئی) سابق چیئرمین سینیٹ میاں رضاربانی نے کہاہے کہ صوبائی معاملات کو اسلام آباد سے نہیں چلایا جا سکتا،18ویں ترمیم کو اکثریت کی بنیاد پربہتر کیا جا سکتا ہے لیکن رول بیک نہیں کیا جا سکتا۔ اگر 18ترمیم کو رول بیک کیا گیا تو نتائج انتہائی خطرناک ہونگے۔کراچی میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سینیٹرمیاں رضا ربانی نے کہاکہ18 ویں ترمیم طویل جدوجہد کے بعد وجود میں آئی،

چھوٹے صوبے اس سے قبل احساس کمتری کاشکار تھے،بنیاد پاکستان صوبوں کی ڈیمانڈ سے شروع ہوئی اور یہ ڈیمانڈ بڑھتے بڑھتے پاکستان کے وجود میں آنے کی وجہ بنی قائد اعظم کے چودہ نکات میں بھی صوبوں کی خودمختاری کو اہمیت دی گئی،پاکستان کی جو حقیقت تھی اسے اسٹیبلشمنٹ نے تسلیم نہیں کیاجس نے صوبوں کی خودمختاری کی بات کی اسے غدار کہا گیا اورسیاست میں حقیقت مسلمہ ہے کہ اسٹیبلشمنٹ بیوروکریسی نے صوبوں کی خودمختاری کو تسلیم نہیں کیا ۔ انہوں نے کہاکہ اٹھارویں ترمیم کا وجود چھوٹے صوبوں کو انکا حق دلانے کے لئے ہوا تھا اٹھارویں ترمیم کے نکات کو مجیب کے چھ نکات کہا گیا،ملٹری اسٹیبلیشمنٹ نے کبھی بھی صوبائی خودمختاری کو تسلیم نہیں کیا۔صوبائی خودمختاری کی بات کرنے والون کو غدار قرار دیا گیا۔صوبائی خودمختاری کی بات کرنے والوں کو وفاق کے خلاف سمجھہ جانے لگا۔سول ملٹری بیروکریسی نے تہیہ کر لیا کہ اٹھارویں ترمیم پر عملدرآمد نہ ہو۔انہوں نے کہاکہ وفاقی اکائیوں کیلئے 9ماہ کی جدوجہد کے بعد 18 ترمیم اتفاق رائے سے منظور کی گئی۔اگر 18 ترمیم نہ دیتے تو بلوچستان میں پھاڑوں پر بیٹھے لوگ واپس نہیں آتے اور نقصان ہوتا۔ انہوں نے کہاکہ تعلیم صحت اور خزنہ صوبائی مسائل ہیں۔ہم نے این ایف سی میں یہ قانون پاس کیا تھاکہ نیا این ایف سی پہلے سے کم نہیں ہوگا اورصوبوں کے حصے میں کٹوتی نہیں ہوگی۔ انہوں نے کہاکہ مارشل لا کے دوراں این ایف سی ایوارڈ نہیں دیا گیا۔ بڑے افسوس کی بات ہے کئے ابھی تک این ایف سی ایوارڈ نہین دیا گیا۔وفاق کے پاس فیصلہ کرنے کی صلاحیت نہیں ہے ۔جب فاٹا کا کے پی کے مین انضمام ہوا تو کہا کہ 3 فیصد فاٹا کو بھی صوبوں کے حصے سے دیا جائیگا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



خوشی کا پہلا میوزیم


ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…