جمعرات‬‮ ، 04 دسمبر‬‮ 2025 

صوبائی معاملات کو اسلام آباد سے نہیں چلایا جا سکتا،اگر 18ترمیم کو رول بیک کیا گیا تو پھر کیا ہوگا؟پیپلزپارٹی کے اہم رہنما رضا ربانی نے خوفناک انتباہ کردیا

datetime 27  اکتوبر‬‮  2018 |

کراچی (این این آئی) سابق چیئرمین سینیٹ میاں رضاربانی نے کہاہے کہ صوبائی معاملات کو اسلام آباد سے نہیں چلایا جا سکتا،18ویں ترمیم کو اکثریت کی بنیاد پربہتر کیا جا سکتا ہے لیکن رول بیک نہیں کیا جا سکتا۔ اگر 18ترمیم کو رول بیک کیا گیا تو نتائج انتہائی خطرناک ہونگے۔کراچی میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سینیٹرمیاں رضا ربانی نے کہاکہ18 ویں ترمیم طویل جدوجہد کے بعد وجود میں آئی،

چھوٹے صوبے اس سے قبل احساس کمتری کاشکار تھے،بنیاد پاکستان صوبوں کی ڈیمانڈ سے شروع ہوئی اور یہ ڈیمانڈ بڑھتے بڑھتے پاکستان کے وجود میں آنے کی وجہ بنی قائد اعظم کے چودہ نکات میں بھی صوبوں کی خودمختاری کو اہمیت دی گئی،پاکستان کی جو حقیقت تھی اسے اسٹیبلشمنٹ نے تسلیم نہیں کیاجس نے صوبوں کی خودمختاری کی بات کی اسے غدار کہا گیا اورسیاست میں حقیقت مسلمہ ہے کہ اسٹیبلشمنٹ بیوروکریسی نے صوبوں کی خودمختاری کو تسلیم نہیں کیا ۔ انہوں نے کہاکہ اٹھارویں ترمیم کا وجود چھوٹے صوبوں کو انکا حق دلانے کے لئے ہوا تھا اٹھارویں ترمیم کے نکات کو مجیب کے چھ نکات کہا گیا،ملٹری اسٹیبلیشمنٹ نے کبھی بھی صوبائی خودمختاری کو تسلیم نہیں کیا۔صوبائی خودمختاری کی بات کرنے والون کو غدار قرار دیا گیا۔صوبائی خودمختاری کی بات کرنے والوں کو وفاق کے خلاف سمجھہ جانے لگا۔سول ملٹری بیروکریسی نے تہیہ کر لیا کہ اٹھارویں ترمیم پر عملدرآمد نہ ہو۔انہوں نے کہاکہ وفاقی اکائیوں کیلئے 9ماہ کی جدوجہد کے بعد 18 ترمیم اتفاق رائے سے منظور کی گئی۔اگر 18 ترمیم نہ دیتے تو بلوچستان میں پھاڑوں پر بیٹھے لوگ واپس نہیں آتے اور نقصان ہوتا۔ انہوں نے کہاکہ تعلیم صحت اور خزنہ صوبائی مسائل ہیں۔ہم نے این ایف سی میں یہ قانون پاس کیا تھاکہ نیا این ایف سی پہلے سے کم نہیں ہوگا اورصوبوں کے حصے میں کٹوتی نہیں ہوگی۔ انہوں نے کہاکہ مارشل لا کے دوراں این ایف سی ایوارڈ نہیں دیا گیا۔ بڑے افسوس کی بات ہے کئے ابھی تک این ایف سی ایوارڈ نہین دیا گیا۔وفاق کے پاس فیصلہ کرنے کی صلاحیت نہیں ہے ۔جب فاٹا کا کے پی کے مین انضمام ہوا تو کہا کہ 3 فیصد فاٹا کو بھی صوبوں کے حصے سے دیا جائیگا۔

موضوعات:



کالم



چیف آف ڈیفنس فورسز


یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…