اسلام آباد(این این آئی)نیب نے پاکستان پٹرولیم کمپنی میں بدعنوانی و بے ضابطگیوں کے معاملے پر تحقیقاتی رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرادی ہے جس میں اربوں روپے کے گھپلوں کا انکشاف کیا گیا ہے۔نیب کی جانب سے سپریم کورٹ میں جمع کرائی گئی رپورٹ کے مطابق برطانوی کمپنی ایم این ڈی کے اثاثوں کی مالیت 6 کروڑ ڈالر تھی لیکن پی پی ایل نے خود ساختہ رپورٹ پر یہی اثاثے 18 کروڑ ڈالر میں خریدے۔ مجرمانہ غفلت کے ذمہ داران
و ملزمان کے خلاف انکوائری مکمل کر لی ہے اور انکوائری میں چیک ریپبلک کے شہری کی بطور بینیفشری نشاندہی ہوئی ہے۔نیب رپورٹ میں پی ایس او اور بائیکو آئل کمپنی کے مابین خرید و فروخت کے معاہدے پر بھی سوالات اٹھائے گئے ہیں، رپورٹ میں کہا گیا کہ اس معاہدے میں اختیارات کا ناجائز استعمال کیا گیا اور بائیکو کمپنی کو مالی فائدہ پہنچایا گیا، قانونی تقاضے پورے کرنے کے بعد ریفرنس دائر کیا جائے گا۔