ملتان (آئی این پی) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اسرائیلی طیارے کی پاکستان آمد کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیلی طیارے کی خبر پر حکومت کی جانب سے تردید آ چکی ہے، جس چیز کی کوئی حقیقت یہ نہیں ہے،اس پر جواب دینا مناسب نہیں ہے، ہماری خواہش ہے کہ اہم ممالک میں تجربہ کار سفارتکار تعینات کریں، جتنے لوگ تعینات تھے وہ سفارتکار نہیں بلکہ سیاسی طور پر تعینات تھے۔
ہفتہ کو یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ تجربہ کار سفارتکار پاکستان کا مضبوط موقف پیش کریں گے، اسرائیلی طیارے کی پاکستان آمد کی خبر لغواور بے بنیاد ہے، اس خبر کی میڈیا اور سوشل میڈیا پر واضح تردید آچکی ہے۔ صحافی کے سوال پر شاہ محمود قریشی نے کہا کہ جس چیز کی حقیقت نہ ہو اس کا کیاجواب دینا میرے بھائی۔ وزیرخارجہ نے کہا کہ افغانستان کے ساتھ اچھے تعلقات ہماری اور ان کی ضرورت ہے، افغانستان کی ساری تجارت پاکستان کے راستے ہوتی ہے، اگر کسی مسئلے پر شکوہ ہے تو اس پر بات کی جا سکتی ہے۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ کشمیر کا مسئلہ 7دہائیوں سے چل رہا ہے، کشمیر مسئلے پر ملک میں اتفاق رائے ہے، اس مسئلے کو حل کرنا ہماری خواہش ہے۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے جس اتحاد کی باتیں ہو رہی ہیں وہ جمہوریت کیلئے نہیں اپنے لئے ہیں۔سعودی پیکیج کے حوالے سے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ انہوں نے کہا کہ سی پیک پاک چین تعلقات کا ایک اہم جزو ہے ۔ سفارتکاروں کی تبدیلی کے فیصلے پر وزیر خارجہ نے کہا کہ خواہش ہے کہ تجربہ کار سفارتکار تعینات کریں کیونکہ جتنے لوگ تعینات تھے وہ سفیر نہیں بلکہ سیاسی طور پر تعینات کیے گئے تھے۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ کوشش ہے ایسے سفارتکار تعینات ہوں جو پاکستان کا نکتہ نظر بھرپور طریقے سے پیش کریں، سفارتکاروں کی ذمہ داری ذاتی نہیں قومی ایجنڈا ہونا چاہیے۔ان کا کہنا تھا کہ امید ہے تجربہ کار اور منجھے ہوئے سفارتکار پاکستان کا مضبوط موقف پیش کریں گے۔