لاہور( نیوز ڈیسک)وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ اپوزیشن کی سر گرمیوں سے ملک میں کچھ نہیں ہونے جارہا ، پاکستان کی گاڑی آگے چلے گی اور اس کے سوا کوئی چارہ نہیں رہ گیا ، سعودی عرب سے اچھے معاملات ہوئے ہیں ،وزیر اعظم کا چین کا دورہ انتہائی اہمیت کاحامل ہے اور اس دورے سے بھی اچھی توقعات ہیں ،
سی پیک درحقیقت ریلوے کا ہے لیکن اسے چرا لیا گیا ،ایم ایل Iکے بعد ایم ایل IIکے حوالے سے بھی جائز اور حقیقت پسندانہ معاملات طے پا جائیں گے ،واضح انتباہ کر رہا ہوں کہ ریٹائرمنٹ کے بعد دوبارہ عہدے لینے والے افسران 10نومبر تک گھروں کو چلے جائیں ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ریلوے ہیڈ کوارٹر میں اعلیٰ سطحی اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کیا ۔شیخ رشید نے کہا کہ کنٹینر سروس بھی شروع کرنے جارہے ہیں اور فریٹ سروس بذات خود دروازے تک ہو گی ۔عالمی تبلیغی اجتماع کی وجہ سے یکم نومبر سے 15نومبر تک تمام ٹرینوں کو رائے ونڈ میں سٹاپ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے ۔ کراچی سٹاک ایکسچینج سمیت وہ تمام لوگ جو ریلوے کی اربوں روپے کی پراپرٹیز کا غیر قانونی استعمال کر رہے ہیں اس کو فی الفور خالی کردیں یا ہمارے ساتھ قانونی اور ضابطے کی کارروائی میں شامل ہو جائیں ۔ انہوںنے کہا کہ ٹرینوں میں جدید اور ماڈریٹ نظام لا رہے ہیں اور اس کے تحت ٹریکنگ پر جارہے ہیں جس سے ہمیں اندازہ ہوگا کہ فریٹ ، پسنجر اور شنٹنگ میں کتنا ایندھن استعمال ہوتا ہے ۔ انہوںنے کہا کہ ہم محکمے میں نوجوان نسل کو شامل کرنا چاہتے ہیں اس لئے جتنے بھی ملازمین جو ریٹائرمنٹ کے بعد دوبارہ عہدے لے کر کام کر رہے ہیں وہ دس نومبر تک گھر وں کو چلے جائیں ۔ انہوںنے کہا کہ سی پیک در حقیقت ریلوے کا ہے لیکن اسے چرا لیا گیا ،
کسی بھی ملک کی معیشت ریل کے بغیر اپنے پائوں پر کھڑی نہیں ہو سکتی ۔ چین کے دورہ کے بعد ایم ایل Iکے ساتھ ایم ایل IIپر کام شروع کریںگے اور مجھے امید ہے کہ ایم ایل IIپر بھی جائز اور حقیقت پسندانہ معاملات طے پا جائیں گے جس سے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے ۔ چین ہمارا آزمایا ہوا دوست ہے اور دونوں کی دوستی ہمالیہ سے بلند ہے ۔ توقع ہے کہ اس میں سٹریٹیجکل پلان کو
ملحوظ خاطر رکھا جائے گا اور چین اس کی اہمیت اور افادیت کے مطابق ہاتھ پکڑے گا ۔ انہوںنے ریلوے سٹیشنز کی تزئین و آرائش اوربحالی کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ گزشتہ حکومت میں اربوں روپے لگا دئیے گئے ،احسن اقبال کے حلقے میں آنے والے ریلوے سٹیشن پر چالیس سے پچاس کروڑ خرچ کئے گئے ۔ سابقہ دور میں پچاس ، پچاس کروڑ کا لوکو موٹیو خریدا گیا کیا
دنیا میں کبھی ایسا ہوا ہے۔ میں ریلوے میں آکر سیاست نہیں کرنا چاہتا ، میں سیاست اسلام آباد میں کرتا ہوں اورلاہور میں ریلوے کرتا ہوں ۔ مجھے ابھی آئے ہوئے دو ماہ ہوئے ہیں اور میںنے آپ سے تیس دسمبر تک وقت مانگا ہے ۔ میں یقین دلاتا ہوں کہ سال کا10ارب کا منافع دوں گا۔ ابھی چھ ٹرینیں چلائی ہیں چھ اور مزید چلانے جارہے ہیں۔ انہوںنے اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے اتحاد
کیلئے کوششوں کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ اپوزیشن کی سر گرمیوں سے کچھ نہیں ہونے جارہا ، اللہ کی مدد ہمارے ساتھ ہے ۔ سعودی عرب سے اچھے معاملا ت ہوئے ہیں ، چین سے اچھی توقعات ہیں ۔ ہمیں 8سے 10اب ڈالر کا مسئلہ ہے ۔ ہمیں زنگ آلود اور منجمد پہیہ ملا جسے چالو کریں گے اور قوم کے سامنے شرمندہ نہیں ہوں گے۔ پاکستان کی گاڑی چلے گی ،
اب آگے چلنے کے سوا کوئی چارہ نہیں ۔ پاکستان جغرافیائی لحاظ سے اہم ہے اور دنیا کی کوئی سیاست ہمارے بغیر نہیں چل سکتی ۔ انہوںنے کہا کہ دھابیجی ٹرین چلے گی تو سب کو سمجھ آجائے گی ابھی میں احتیاطً سے بات نہیںکر رہا اسے تین شفٹوں میں چلائوں گا ۔ سندھ نظر انداز تھا وہاں ٹرینیں چلائیں گے ، موہنجو داڑو ایکسپریس سے اچھا رسپانس ملا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کچھ باتیں حسا س
نوعیت کی ہوتی ہیں جنہیں لائیو نہیں بتایا جا سکتا ۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ سگنلز اور گوادر کی میٹنگ رکھی ہے ۔ انہوںنے کہا کہ مسافرٹرینیں کبھی منافع میں نہیں چل سکتیں ۔ ہم نے ان کی کم از کم ایک ماہ سٹڈی کرنی ہے ۔ ریلوے انتظامیہ سے کہا ہے کہ اگر معمولی منافع بھی ملتا ہے تو ٹرینوں کیلئے نجی شعبے سے بات کریں ۔ انہوںنے کہا کہ سابقہ حکمران صرف کمیشن کیلئے کام کرتے تھے اور ٹرینیںبند کرنے کے لئے آئے تھے لیکن ہم تو کھولنے کیلئے آئے ہیں ۔ گزشتہ دور حکومت میں خریدے گئے 55لوکو موٹیو ملکی معیشت کی سٹڈی کے خلاف تھے ۔ میں نے انتظامیہ کو کہا ہے کہ ریلوے سٹیشنز کو بڑا کیا جائے تاکہ چار ہزار ہارس پاور کے ان انجنوں کو استعمال میں لایا جائے ۔