اسلام آباد(آن لائن) وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ سعودی عرب کی پاکستان سے معاشی وابستگی ہے جو قرض دینے کی وجہ ہے۔ سابق حکومتوں نے قرض لے کر اپنے اکاؤنٹس میں ڈالے عمران خان قوم کے بچوں کیلئے قرض لے رہے ہیں۔ ثالثی فریقین کی رضامندی کے بغیر نہیں ہوسکتی ۔ یمن مسئلے پر ثالثی کو فریقین تسلیم کرتے ہیں۔ نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ شریف برادران پرویز مشرف سے دس سال کا معاہدہ کرکے سعودی عرب گئے اب سعودی عرب میں ان کا کہیں ذکر نہیں ہوتا ۔
انہوں نے کہ اکہ یہ بات درست ہے کہ قرضے نہیں لینا چاہییں مگر سابق حکمرانوں اور عمران خان کے قرضے لینے میں فرق ہے۔ سابق حکمرانوں نے قرضے لے کر اپے بچوں کے اکاؤنٹس میں ڈالے عمران خان پاکستان کیلئے قرض لے رہا ہے ۔ اگر ملک کیلئے فقیر بھی بننا پڑے تو کچھ برا نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ن لیگ نے اداروں کو تباہ کردیا ۔ ن لیگ کی لیڈرنے شپ ریڈیو ، ٹیلی ویژن ، سٹیل ملز کو تباہ کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ میں پرویز مشرف اور آصف علی زرداری کے ساتھ حکومت میں نہیں رہا ۔ انہوں نے کہا کہ کوئی بھی ملک کسی کو مفت میں امداد نہیں دیتا سعودی عرب کے پاکستان کے ساتھ فنانشل انٹر سٹ میں ہم نے انہیں بلوچستان میںآئل ریفائزی کی پیش کش کی ہے جس کا ہمیں زیادہ فائدہ ہے ہم نے سعودی عرب کو اقتصادی راہداری سے فائدہ اٹھانے کا کہا ہے۔ اگر پاکستان معاشی طور پر نیچے جاتا ہے تو سعودی عرب کا نقصان ہے اور پاکستان کی معاشی تبدیلی سعودی عرب کے فائدے میں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یمن کا اس امداد سے کوئی تعلق نہیں ، پاکستان دنیا کا دوسرا بڑا اسلامی ملک ہے ہماری سب سے بڑی فوج ہے اور عمران خان کی صورت میں ہمیں لیڈر شپ بھی مل گئی ہے ۔ اسلامی دنیا انہیں امید کی نظر سے دیکھ رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کے ساتھ گاڑی میں سفر کیا اور پھر ون آن ون ملاقات کی ۔ پاکستان کی ثالثی کو سعودی عرب اور دوسرے فریقین نے تسلیم کیا ۔ ثالثی فریقین کی رضامندی کے بغیر نہیں ہوسکتی ۔