اسلام آباد (این این آئی)وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا ہے کہ سعودی عرب سی پیک میں براہ راست شراکت دار نہیں ہے ، پاکستان کے حصے کے جو پروجیکٹس ہیں ان میں سعودی سرمایاکاری ہورہی ہے۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسد عمر نے کہاکہ سعودی عرب نے پاکستان کے لیے کوئی شرط رکھی ہی نہیں، حکومت آئی ایف کے پاس جانے سے پہلے سے دیگر آپشنز پر بھی کام کررہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان نے تمام مسلم اْمّہ کو جوڑنے کے لئے کردار ادا کرنے کا فیصلہ کیاہے، سعودی عرب کو بھی پتہ ہے مشکل وقت میں کوئی آئے نہ آئے پاکستان ساتھ کھڑا ہوگا۔اسد عمر نے کہا کہ پائیدار امن کیلئے سعودی عرب، یمن اور دیگر فریقیں کا بات چیت پر آمادہ ہونا ضروری ہے۔انہوں نے کہا کہ سعودی پیکج کابڑا کام دو ماہ کی محنت سے ہوا ہے، سعودی عرب نے اس پیکج کے بدلے میں کوئی مطالبہ نہیں کیا ٗ یہ ایور گرین دوستی اور دونوں ملکوں کے لیے درمیان مضبوط تعلق کا مظہر ہے۔وزیر خزانہ نے کہا کہ چین سے بات ہوئی تھی کہ سی پیک میں کسی تیسرے ملک کی سرمایہ کاری ہونی چاہیے، سی پیک میں تیسرے ملک کی سرمایہ کاری پر چین نے آمادگی ظاہر کی۔انہوں نے کہا کہ چین کے ساتھ فنانشل سپورٹ پر بھی کام کررہے ہیں۔وزیر خزانہ نے کہا کہ چین کے ساتھ مربوط معاشی تعاون پر بات کررہے ہیں، زراعت، اقتصادی و تجارتی شعبوں میں تعاون کو بڑھائیں گے۔اسد عمر نے کہا کہ آئی ایم ایف جس دن جانے کافیصلہ کیا اس سے پہلے دوسرے ذرائع پر کام کررہے ہیں، دیگر آپشن پر کام مکمل ہوگا تو پتا چلے گا کہ آئی ایم ایف سے کتنا قرض چاہئے۔ وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا ہے کہ سعودی عرب سی پیک میں براہ راست شراکت دار نہیں ہے ، پاکستان کے حصے کے جو پروجیکٹس ہیں ان میں سعودی سرمایاکاری ہورہی ہے۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسد عمر نے کہاکہ سعودی عرب نے پاکستان کے لیے کوئی شرط رکھی ہی نہیں