لاہور (این این آئی) سیشن عدالت نے مسلم لیگ (ن) کے رہنما و سابق صوبائی وزیر رانا مشہود احمد کے خلاف اندراج مقدمہ کی درخواست تھانے کی حدود کے تعین کی بناء پر ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے قرار دیا کہ تھانے کی حدود کا تعین کیا جائے اور پھر کیس متعلقہ تھانے کے جج کے پاس ٹرانسفر ہو گا۔گزشتہ روز ایڈیشنل سیشن جج شہزاد احمد نے درخواست پر سماعت کی ۔
صدر پیس فار لائف ویلفیئر فاؤنڈیشن میاں عامر رزاق نے ایڈووکیٹ مہر عابد شمسی کی وساطت سے اندراج مقدمہ کی درخواست دائر کی تھی جس میں موقف اپنایا گیا کہ سابق صوبائی وزیر رانا مشہود نے 5اکتوبر کو میڈیا پر ایک انٹرویو کے دوران ن لیگ کے افواج پاکستان کے ساتھ معاملات طے پا جانے کے متعلق بیان دیا، رانا مشہود نے کہا فوج سے ڈیل کے مطابق ہم دو مہینوں کے بعد دوبارہ حکومت بنا لیں گے، اس بیان کی تردید آئی ایس بی آر کے سربراہ کی طرف سے کی گئی جو کہ تمام اخبارات اور میڈیا پر دی گئی۔محب وطن شہری ہونے اور سماجی کارکن ہونے کے باعث اس بات کا دلی دکھ ہوا، رانا مشہود کے اس بیان نے ملکی سلامتی کو بہت نقصان پہنچایا، رانا مشہود کے اس بیان کا مقصد افواج پاکستان کو بدنام کرنا تھا، سابق صوبائی وزیر رانا مشہود کا یہ بیان وطن سے غداری کے زمرے میں آتا ہے لہٰذا انکے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا جائے ۔ تھانہ مصری شاہ کے ایس ایچ او نے عدالت میں جواب جمع کروا دیا۔ ایس ایچ او نے بتایا کہ ایف آئی آر کیسے کاٹ سکتے ہیں اس واقعہ کا تعلق میرے تھانے کی حدود سے نہیں ہے۔جس چینل پر رانا مشہود نے بیان دیا وہ نجی چینل بھی میرے تھانے کی حدود میں نہیں آتا۔ایڈیشنل سیشن جج شہزاد احمد نے تھانے کی حدود کے تعین کی بناء پر دائر درخواست کو ناقابل سماعت قرار دے دیا۔عدالت نے رپورٹ کے مطابق درخواست متعلقہ تھانے میں جمع کروانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ تھانے کی حدود کا تعین کیا جائے اور پھر کیس متعلقہ تھانے کے جج کے پاس ٹرانسفر ہو گا ۔