اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)روزنامہ جنگ میں شائع ہونیوالے ایک تجزئیے میں تجزیہ کارنسیم قریشی لکھتے ہیں کہ پنجاب میں پی ٹی آئی کے اندر ایک نیا طوفان اٹھنے والا ہے۔ ایک مبصر نے درست کہا ہے پی ٹی آئی کو کوئی دوسری جماعت نقصان نہیں پہنچا سکتی، پی ٹی آئی کے نئے پرانے رہنما ہی خود کش بمبار ہیں۔ ایک دوسرے کو نقصان پہنچانے کے چکر کے پارٹی کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔
عمران خان کے پنجاب میں سردار عثمان بزدار کو تاریکیوں کی وادیوں سے پنچاب کی چکا چوند روشنی میں پنجاب کا کپتان بنا دینا بھی تبدیلی کا نام ہے،وزیر اعظم عمران خان کا یہ فیصلہ بھی یقیناً خیر کا وسیلہ ثابت ہوگا لیکن پنجاب کی سیاست میں عنقریب کچھ ایسا ہونیوالا ہے جس کا کسی کو اندازہ نہیں ہے۔ سینئر وزیر عبدالعلیم خان کپتان کی ٹیم کے اعلیٰ ترین آل راؤنڈر ہیں۔ لیکن ان کو آؤٹ کرنے کیلئے پی ٹی آئی کے اندر ہی بال ٹیمپرنگ شروع ہو چکی ہے۔ بالکل2013ءکے انتخابات کی طرح جن میں عبدالعلیم خان کے خلاف سازش کر کے الیکشن کے عمل سے باہر رکھاگیا تھا، اس لیے کپتان کو اپنے وزیراعلیٰ عثمان بزدار کو ریسکیو کرنے کے ساتھ ساتھ سینئر وزیر عبدالعلیم خان کے خلاف تیار کیے جانے والے سازشوں کے جال کو کاٹنے کی اشد ضرورت ہے۔ وہ الگ بات ہے کہ اب عبدالعلیم خان ایک منجھے ہوئے سیاسی کھلاڑی بن چکے ہیں جوکہ خدا کے بعد کسی سے نہیں ڈرتے۔عبدالعلیم خان کے خلاف سازش کر کے الیکشن کے عمل سے باہر رکھاگیا تھا، اس لیے کپتان کو اپنے وزیراعلیٰ عثمان بزدار کو ریسکیو کرنے کے ساتھ ساتھ سینئر وزیر عبدالعلیم خان کے خلاف تیار کیے جانے والے سازشوں کے جال کو کاٹنے کی اشد ضرورت ہے۔ وہ الگ بات ہے کہ اب عبدالعلیم خان ایک منجھے ہوئے سیاسی کھلاڑی بن چکے ہیں جوکہ خدا کے بعد کسی سے نہیں ڈرتے۔ چھوٹا خان بڑے خان کا وفادارہونے کے ساتھ میں عمران خان کا احترام بھی سب سے زیادہ کرتے ہیں لہٰذا کپتان کو پنجاب کی پی ٹی آئی کی اندرونی سازشوں پر نظر رکھنا ہو گی۔ پی ٹی آئی کو بہت سارے کام کرنا ہیں۔