اسلام آباد(نیوز ڈیسک) آل پاکستان مرکزی ورکرز یونین آف یوٹیلٹی اسٹورز ملازمین نے مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد کے استعفے تک دھرنا جاری رکھنے کا اعلان کر دیا ہے۔آل پاکستان مرکزی ورکرز یونین آف یوٹیلٹی اسٹورز ملازمین کا نجکاری کے خلاف ا?ج تیسرے روز بھی ڈی چوک پر دھرنا جاری ہے جب کہ یوٹیلٹی اسٹورز ملازمین نے دھمکی دے رکھی ہے کہ اگر اْن کے
مطالبات نہیں مانے گئے تو وہ خاردار دار تاریں عبور کر کے پارلیمنٹ ہاؤس کی جانب مارچ کریں گے اور احتجاج کا دائرہ بھی بڑھا دیا جائے گا۔دھرنے کے شرکا کی جانب سے حکومت مخالف نعرے لگائے جا رہے ہیں جب کہ مظاہرین نے اپنے بقایا جات کی فوری ادائیگی اور کنٹریکٹ ملازمین کو ریگولر کرنے کا بھی مطالبہ کر رکھا ہے۔ مظاہرین نے سبسڈی میں خوردبرد کے الزام کے دستاویزی ثبوت پیش کرنے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔مظاہرین کا کہنا ہے کہ حکومت کو یوٹیلٹی اسٹورز کا سودا ہرگز نہیں کرنے دیں گے اور جب تک حکومتی وفد مذاکرات کے لیے نہیں آتا وہ یہاں سے نہیں جائیں گے۔ضلعی انتظامیہ نے سیکرٹریٹ جانے والے تمام راستے سیل کر رکھے ہیں جب کہ ریڈ زون میں پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے۔مظاہرین نے ملازمین کو مستقل کرنے سمیت چھ مطالبات حکومت کے سامنے رکھتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ مطالبات کی منظوری کا نوٹیفکیشن آنے تک دھرنا جاری رہے گا۔ ہے کہ حکومت کو یوٹیلٹی اسٹورز کا سودا ہرگز نہیں کرنے دیں گے اور جب تک حکومتی وفد مذاکرات کے لیے نہیں آتا وہ یہاں سے نہیں جائیں گے۔ضلعی انتظامیہ نے سیکرٹریٹ جانے والے تمام راستے سیل کر رکھے ہیں جب کہ ریڈ زون میں پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے۔مظاہرین نے ملازمین کو مستقل کرنے سمیت چھ مطالبات حکومت کے سامنے رکھتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ مطالبات کی منظوری کا نوٹیفکیشن آنے تک دھرنا جاری رہے گا۔