جمعہ‬‮ ، 04 جولائی‬‮ 2025 

وفاقی دارالحکومت کے چڑیا گھر کا سالانہ بجٹ کتنے ارب روپے ہے؟اتنی بڑی رقم جانوروں کیلئے خرچ کرنے کے بجائے کس کی جیب میں جاتی ہے؟چونکا دینے والے انکشافات

datetime 23  اکتوبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد( آن لائن )وفاقی دارالحکومت کے چڑیا گھر کا سالانہ ایک ارب 80کروڑ کا بجٹ جانوروں کیلئے خرچ کی بجائے افسران کے جیبوں میں جانے کا انکشاف ہوا ہے ، جبکہ سی ڈی اے انتظامیہ کی بے حسی کی وجہ سے چڑیا گھر میں موجود ہاتھی کا مہاوت ہاتھی کی دیکھ بھال کے بجائے اس کی خوراک ہی فروخت کرنے لگا روزانہ ہاستھی کو دیکھنے کے لئے آنے والے بچوں کو فی گنا 20سے 50روپے میں دے کر کہا جاتا ہے کہ اب یہ گناہاتھی کو کھلاؤ روزانہ مہاوت 2oسے 30ہزار کی دیہاڑی لگاتا ہے ،

ہاتھی کو کھانے پینے کی دیگر اشیاء بھی کھانے کو نہیں ملتی لاکھوں روپے مالیت کا ہاتھی اچھی خوراک نہ ملنے کی وجہ سے قریب المرگ کو پہنچ چکا ہے، اس سے قبل بھی ایک ہتھنی سی ڈی اے حکام کے غفلت سے موت کے منہ میں جا چکی ہے، چڑیا گھر میں دیگر جانوروں کا بھی برا حال ہے ناتجربکار افسران اور عملہ کو تعینات کئے جانے کی وجہ سے وفاقی درالحکومت کا واحد چڑیا گھر ویرانی کو صورت اختیار کر چکا ہے، سرکاری چھٹی یا خوشی کے ایام میں ہزاروں بچوں بڑوں کی تعداد چڑیا گھر کی سیر کرنے آتے ہیں لیکن مایوس ہوکر لوٹنا پڑتا ہے، تفصیلات کے مطابق سی ڈی اے کے شعبہ انوائرمنٹ کی غفلت اور بے حسی کی وجہ سے چڑیا گھر میں موجود ہاتھی مختلف بیماریوں میں مبتلا ہو چکا ہے، ہاتھی کے دو مہاوت اور دونوں سگے بھائی ہیں، ایک بھائی بلالجو انتہائی کرپٹ ترین اہلکار ہے اور وہ متعدد بار کرپشن کے کیسز میں معطل بھی ہو چکا ہیلیکن سی ڈی اے کے پاس متبادل مہاوت نہ ہونے کی وجہ سے اس کو دوبارہ تعینات کر دیا جاتا ہے بلال مہاوت کا متبادل مہاوت سی ڈی اے کے پاس نہ ہونے کی وجہ سے موصوف سی ڈی اے افسران کو خوب بلیک میل کرتا ہے اور سرے عام جانوروں کی خوراک فروخت کر کے ماہانہ لاکھوں روپے کی کرپشن کرتا ہے

ذرائع نے بتایا کہ چڑیا گھر انتظامیہ نے مہاوت بلال کی غیرموجودگی میں ہاتھی کو منانے کیلئے متعدد بار تشدد بھی کیا لیکن شدید تشدد کرنے کے باوجود ہاتھی کو رام کرنے میں ناکام رہے، مہاوت بلال پراس سے قبل بھی الزام لگایا گیا تھا کہ وہ ہاتھی کی خوراک یینی گنے اور اخباس فروخت کر دیتا ہے، جس کی انکوائری کئی ماہ سے مکمل نہیں کی گئی، جبکہ چڑیا گھر میں دیگر کئی جانوروں کے ساتھ بھی اس قسم کا نارواسلوک کیا جاتا ہے، کیونکہ چڑیا گھر میں نہ ہی تجربہ کار عملہ موجود ہے نہ جانوروں کیلئے مخصوص ڈاکٹر تعینات کیا گیا ہے، حالانکہ سی ڈی اے کے پاس چڑیا گھر کا سالانہ کروڑوں روپے کا بجٹ موجود ہے اور یہ بجٹ ادویات، خوراک اور آرائش کی مد میں ہڑپ کیا جاتا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ


میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…