اسلام آباد( آن لائن ) سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ نیب وزیراعظم کی اجازت یا مرضی سے کام نہیں کرتا لیکن قائد حزب اختلاف شہباز شریف کو جس بھونڈے طریقے سے گرفتار کیاگیا اس کی دنیا میں مثال نہیں ملتی پاکستان میں جمہوریت کو ہر وقت خطرہ رہتا ہے اس وقت بھی جمہوریت بہت مشکل میں ہے ملکی مفاد میں کام کر کے حکومت بے شک 20 سال چلتی رہے الزام ثابت کریں جیل جانے کے لئے ہر وقت تیار ہیں لیکن اگر کوئی گالی دے گا تو میں جواب میں
دس گالیاں دوں گا 2018 کے انتخابات بدترین تھے پولنگ سٹیشن نادیدہ قوتوں کے قبضے میں تھے ۔ جبکہ 2013 کے انتخابات کو آر او الیکشن کہنے کا آصف زردراری کا شوشہ بے بنیاد ہے شہباز شریف رہا ہو کر وال سٹریٹ جرنل کے خلاف ہر جانے کا دعویٰ کریں گے لیکن وکیل کی فیس حکومت ادا کرے منگل کے روز نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کی گرفتاری بلا جواز ہے نیب کے پاس سینکڑوں مقدمات زیر التوا ہیں لیکن آج تک کسی کو بھی گرفتار نہیں کیا گیا جبکہ جس بھونڈے طریقے سے اپوزیشن لیڈر کو گرفتار کیا گیا دنیا کی جمہوریت میں اس کی مثال نہیں ملتی ، بد ترین آمریت میں بھی قائد حزب اختلاف کو گرفتار نہیں کیا جاتا انہوں نے کہا کہ میں مانتا ہوں کہ چےئر مین وزیراعظم کی اجازت یا مرضی سے کام نہیں کرتے نیب ایک آزاد ادارہ ہے لیکن نیب آرڈیننس ایک ڈکٹیٹر کا بنایا ہوا کالا قانون ہے اسے ختم ہونا چاہئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ وال سٹریٹ جرنل کی خبر سے یہ ثابت نہیں ہوتا ہے کہ کسی ڈیل کے لئے رشوت دینے کی ڈیل ہوئی تو وہ کے الیکٹرک کے نجکاری والا کام تو ہوا ہی نہیں جبکہ شہباز شریف رہا ہو کر امریکی اخبار کے خلاف ہر جانے کا دعویٰ ضرور دائر کریں گے لیکن وکیل کی فیس حکومت کو ادا کرنی چاہئے شہباز شریف کے پاس تو
وکیل کی فیس کے لئے رقم نہیں ہے انہوں نے کہا کہ پاکستان میں جمہوریت کو ہر وقت خطرہ رہتا ہے اس وقت بھی جمہوریت بہت مشکل میں ہے لیکن میں نے کسی سازش کی بات نہیں کی ۔ 2018 کے عام انتخابات میں پریذائیڈنگ افسر پولنگ سٹیشن کا انچارج نہیں تھا کوئی نادید قوت کنٹرول کر رہی تھی 2018 کے انتخابات بد ترین تھے جبکہ 2013 کے انتخابات کو آر او الیکشن کہنے کا آصف زرداری کا شوشہ بے بنیاد ہے انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت ملک چلانے کی اہلیت نہیں رکھتی
اگر نالائق وزراء اپنا منہ بند رکھتے تو شاہد کچھ بہتر حالات ہوتے میڈیا عدلیہ اور پارلیمنٹ کو کنٹرول کرنے کی کوشش تباہی لاتی ہے احتساب سب کا ہونا چاہئے لیکن جو معیار سیاستدانوں کے لئے وہی فارمولا ہر جج ، فوج افسر، بیورو کریٹ ، صحافیوں اور میڈیا مالکان پر بھی لگنا چاہئے۔ شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ نوازشریف آج بھی میرا وزیراعظم ہے میں اس بات پر قائم ہوں کہ کیونکہ عوام نواز شریف کے نام پر ہی ہمیں ووٹ دیتے ہیں انہوں نے کہا کہ چوہدری نثار ہمارے دوست ہیں اور پرانے ساتھی ہیں
اگر واپس آنا چاہتے ہیں تو پارٹی سے بات کریں ، اسحا ق آار کے پہلے 3 سال بہترین تھے انہوں نے اجڑی ہوئی تباہ حال معیشت کو سنبھالا دیا ان کے دور میں دنیا کا واحد آئی ایم ایف پروگرام تیز ررین ترقی اور کم ترین افراط زر کے ساتھ کامیاب ہوا اسحاق ڈار کو اگر انصاف کی توقع ہوئی تو وہ ضرور واپس آئیں گے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ہماری خواہش ہے کہ حکومت مک کو آگے لے کر چلے لیکن پوری حکومت میں ایک شخص بھی کام کرنے کی اہلیت نہیں رکھتا کیونکہ حکومت کی سمت ہی متعین نہیں معیشت کے معاملات بہت نازک ہوتے ہیں نالائق وزرا کے بیانات کے باعث معیشت مشکلات کا شکار ہے۔