ہری پور(آن لائن) شہری کو برہنہ کرکے تشدد کرکے ویڈیوبنانے والا ہسپتال ڈی ایم ایس سمیت پولیس حولدار گرفتار دیگر پانچ ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے شروع ، ڈی پی او ہری پور منصور امان کہتے ہیں قانون سب کے لیے برابر ہے کوئی قانون سے بالاتر نہیں۔
زرائع کے مطابق شہری اشتیاق کو برہنہ کرکے تشدد سمیت ویڈیو بنانے والے ملزمان میں سے ایک ہسپتال ڈاکٹر ڈی ایم ایس ڈاکٹر دلدار اور پولیس حولدار کو گزشتہ رات گرفتار کرکے حوالات میں بند کر دیا گیا ہے واقعہ سامنے آنے پر سٹی پولیس نے اپنی بیٹی بند بھائیوں کو بچانے کے لیے ایک سرکاری ڈاکٹر ہسپتال کے پانچ سیکورٹی گارڈ اور ایک ہسپتال ملازم کو قربانی کا بکرا بنا ڈالا مگر اہل خانہ کے شدید احتجاج ڈی پی او کے نوٹس لینے پرمجبور ہرکرفنکار پولیس نے اپنے پیٹی بند بھائی کے خلاف مقدمہ درج کرکے گرفتار کرکے حوالات میں بند کر دیا ہے ڈی پی او منصور امان کے مطابق ہری پور ہسپتال پولیس رپورٹنگ روم میں تشدد کی ویڈیو کچھ عرصہ پرانی ہے جس میں اشتیاق احمد پر الزام تھا کہ وہ برہنہ ہو کر ہسپتال میں داخل عورتوں کو ہراساں کرتا تھا جس پر مذکورہ شخص کے خلاف سٹی پولیس اسٹیشن میں مقدمہ علت 293 جرم 506۔509۔294 ڈی ایم ایس ڈاکٹر دلدار کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا گیاتھامذکورہ شخص نے ڈاکٹر یا ہسپتال کے عملہ کے خلاف تشدد کی شکایت نہیں کی تھی تشددکی ویڈیو منظر عام پر انے وائرل ہونے پر اشتیاق احمد ولد محمد گلزار سکنہ بانڈہ مغلاں نے سٹی پولیس اسٹیشن میں اپنے اوپر تشدد کرنے اور ویڈیو بنانے کے خلاف ڈاکٹر دلدار، 5 ہسپتال کے سیکورٹی اہلکاروں اور 1 پولیس ملازم کے خلاف درخواست دی تھی جس پر پولیس نے اشتیاق احمد کی درخواست پر بحوالہ مقدمہ علت 1046 مورخہ 20.10.2018 جرم 355.506.501.504.34PPC تھانہ سٹی میں مقدمہ درج کرکے ڈاکٹر دلدار سمیت حولدار کو گرفتار کرلیا گیا ہے
جبکہ مقدمہ میں نامزد دیگر باقی ملزمان کی گرفتاری کے لئے سپیشل ٹیم تشکیل دے دی گئی ہے زرائع نے بتایا ہے کہ اپنے پانچ پولیس اہکاروں کو بچانے کے لئے ہسپتال عملہ کو قربانی کا بکرا بنا دیا گیا ہے شہری پر تشدد کرتے وقت پولیس اہلکاروں نے شہری کو پکڑ رکھا تھا اور واقعہ پولیس رپوٹنگ روم میں پیش ایا تھا پولیس اہلکاروں نے ہی شہری پر تشدد کی ویڈیو بھی بنائی تھی جوکہ اب سوشل میڈیا پر وائرل ہو چکی ہے
ادھر متاثرہ شہری اشتیاق نے رابطہ کرنے پر بتایا ہے کہ وہ تین سال بعد قطر گزار کے آیا تھا اب پاکستان میں سرکاری ملازمت کر رہا ہوں میرا بیٹا آرمی میں ہے پولیس اور ڈاکٹر نے مل کر ہسپتال میں خود اور دیگر افراد سے تشدد کا نشانہ بنوایا میری پاس شناختی کارڈ پانچ سو قطری ریال پچاس ہزار کی پاکستانی رقم موجو دتھی جوکہ ان پولیس اہلکاروں نے ہتھیا لی ہے میری جوان بیٹیاں شادی شدہ ہیں مجھے تشدد کے بعد مقدمہ درج کرکے گرفتار کرویا گیا اعلی حکام انصاف فراہم کریں