اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کے خواجہ آصف سے متعلق وعدہ معاف گواہ بننے کے بیان کے پیچھے چھپا اہم راز سامنے آگیا۔تفصیلات کے مطابق معروف صحافی رؤف کلاسرا کا نجی ٹی وی پروگرام میں کہنا ہے کہ شہباز شریف نے کل قومی اسمبلی میں خواجہ آصف کا نام لیا لیکن میں اس کی اندرونی کہانی بتاتا ہوں۔اصل بات یہ ہے کہ جب خواجہ آصف وزیرپانی وبجلی اور شہباز شریف وزیر اعلیٰ پنجاب تھے تو خواجہ آصف کی وزارت شہباز شریف اور ان کے صاحبزادے حمزہ شہباز چلاتے تھے۔
کابینہ میں ان دونوں کی اچھی خاصی گرما گرمی ہو گئی تھی۔جس کے بعد خواجہ آصف نے شہباز شریف کی شکایت نواز شریف سے کی تو نواز شریف نے کہا کہ مجھے ان وزارتوں کو کیا پتہ یہ تو شہباز شریف دیکھتے ہیں۔خواجہ آصف نے کہا میں یہ وزارت نہیں چلا سکتا کیونکہ آپ کے بھائی اور بھتیجے ساری ڈیلز کر رہے ہیں۔اس کے بعد پھر نندی پور کا مسئلہ ہوا۔جس کی اب نیب تحقیقات کر رہا ہے۔نندی پور کی ڈیل شہباز شریف نے کی تھی۔شہباز شریف 22 ارب روپے سے ہونے والی ڈیل 100ارب سے اوپر لے گئے۔اصل میں شہباز شریف نندی پور کی مینٹینسس کا ٹھیکہ ملائشیا کی ایک کمپنی کو دینا چاہتے تھے لیکن خواجہ آصف چین کی کمپنی کو دینا چاہتے تھے۔جب نیب نے نندی پور کی تحقیقات کی تو شہباز شریف سے چینی کمپنی کو ٹھیکہ دینے کے بعد اس میں کی گئی بے ضابطگیوں سے متعلق پوچھا گیا تو شہباز شریف نے نیب کو بتایا کہ یہ ٹھیکہ تو خواجہ آصف نے دے دیا تھا۔اس پوائنٹ پر نیب نے شہباز شریف سے کہا کہ آگر آپ یہ بات خواجہ آصف پر ڈال رہے ہیں تو کیا آپ اس کی گواہی دیں گے تو یہ بات تھی جو کہ شہباز شریف کبھی بھی خواجہ آصف کو نہیں بتائیں گے لیکن یہ ساری کہانی تھی جس وجہ سے شہباز شریف نے کہا تھا کہ نیب نے مجھے خواجہ آصف کے خلاف وعدہ معاف گواہ بننے کے لیے کہا تھا۔واضح رہے کہ گزشتہ روز اپوزیشن کی ریکوزیشن پرقومی اسمبلی کا خصوصی اجلاس بلایا گیا تھا جس میں قائد حزب اختلاف نے دھواں دھار تقریر کی تھی ۔