اسلام آباد (نیوز ڈیسک )وزیرِاعظم عمران خان نے کہا ہے کہ چند دوست ممالک سے مشاورت جاری ہے، تعاون کی درخواست کا مثبت جواب آیا ہے، امید ہے شاید اب آئی ایم ایف کے پاس جانے کی ضرورت نہ پڑے، سخت فیصلوں کے بعد آئندہ 6 ماہ میں عوام کو اچھی خبریں ملیں گی اور بہت کچھ بدل جائے گا،جس ادارے میں ہاتھ ڈالتے ہیں وہ برباد ہو چکا ہے، اتنے قرضے لئے گئے ہیں
کہ اب واپس کرنا مشکل ہو گیا ہے،ہمیں اپوزیشن سے اسی قسم کے رویے کی توقع تھی کیونکہ میں نے پہلے ہی کہا تھا کہ جب ہم چوروں اور منی لانڈرنگ میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کریں گے تو جمہوریت خطرے میں پڑ جائے گی، اب تمام اپوزیشن جماعتیں اس لئے یکجا ہیں کہ ان میں سے بہت سے لوگ کرپشن میں ملوث ہیں فوری طور پر اخبارات کے نیوز پرنٹ پر 5 فیصد ڈیوٹی ختم کرنے کا حکم دے رہاہوں، مجھ سے زیادہ میڈیا کی اہمیت کا کون معترف ہو سکتا ہے؟ آج میں جس مقام پر ہوں وہ میڈیا کی ہی مرہونِ منت ہے۔۔وہ بدھ کو یہاں اسلام آباد میں میڈیا تنظیموں پی بی اے، سی پی این ای، اے پی این ایس کے وفود سے گفتگو کر رہے تھے ۔ وزیرِاعظم عمران خان نے کہا کہ چند دوست ممالک سے مشاورت جاری ہے اور ان ممالک نے تعاون کی درخواست کا مثبت جواب دیا ہے، اس لیے وہ پوری طرح پرامید ہیں کہ ہمیں آئی ایم ایف کے پاس نہیں جانا پڑے گا۔وزیرِاعظم نے کہا کہ سخت فیصلوں کے بعد آئندہ 6 ماہ میں عوام کو اچھی خبریں ملیں گی اور بہت کچھ بدل جائے گا۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی معیشت بری طرح تباہ ہو چکی ہے، جس ادارے میں ہاتھ ڈالتے ہیں وہ برباد ہو چکا ہے، اتنے قرضے لئے گئے ہیں کہ اب واپس کرنا مشکل ہو گیا ہے۔عمران خان کا کہنا تھا کہ اگر قرضے نہ لئے جاتے یا انہیں صحیح طور پر استعمال کیا جاتا تو ملک کی معاشی حالت بدترین کے
بجائے بہترین ہوتی۔ان کا کہنا تھا کہ ہمیں اپوزیشن سے اسی قسم کے رویے کی توقع تھی کیونکہ میں نے پہلے ہی کہا تھا کہ جب ہم چوروں اور منی لانڈرنگ میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کریں گے تو جمہوریت خطرے میں پڑ جائے گی، اب تمام اپوزیشن جماعتیں اس لئے یکجا ہیں کہ ان میں سے بہت سے لوگ کرپشن میں ملوث ہیں۔وزیرِاعظم نے مزید کہا کہ پچھلی حکومتوں میں
عوامی فنڈز کا غلط استعمال کیا گیا، گھریلو سفری اخراجات کی مد میں سرکاری خزانے کے کروڑوں روپے استعمال ہوئے، 128 ایسے اکائونٹ پکڑے گئے جن میں اربوں روپے کی ٹرانزیکشنز ہوئیں اور وہ اکانٹس ریڑھی والوں، طلبا، رکشے والوں اور مرحومین کے نام پر چل رہے تھے۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ہم مسائل کے حل کیلئے دوست ممالک سے رابطہ کر رہے ہیں
اور توقع ہے اپنی پالیسیوں سے بہت جلد مسائل پر قابو پالیں گے۔وزیراعظم نے فوری طور پر اخبارات کے نیوز پرنٹ پر 5 فیصد ڈیوٹی ختم کرنے کا حکم جاری کرتے ہوئے میڈیا کے کردار کو سراہا۔ ان کا کہنا تھا کہ مجھ سے زیادہ میڈیا کی اہمیت کا کون معترف ہو سکتا ہے؟ آج میں جس مقام پر ہوں وہ میڈیا کی ہی مرہونِ منت ہے۔پاکستان براڈ کاسٹرز ایسوسی ایشن(پی بی اے)اور
کونسل آف پاکستان نیوز پیپرز ایڈیٹر (سی پی این ای) اور اے پی این ایس کے وفد نے ملاقات میں میڈیا انڈسٹری کو درپیش چیلنجز اور مختلف تجاویز پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ملاقات میں وزیر اعظم عمران خان نے نیوز پرنٹ پر عائد 5 فیصد ڈیوٹی ختم کرنے کا اعلان کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ میڈیا انڈسٹری کو سپورٹ کریں گے اور مسائل حل کیے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت تعلیم، صحت اور ثقافت پر خصوصی توجہ دے رہی ہے کیوں کہ چاہتے ہیں کہ عام آدمی کی مشکلات کو کم کیا جائے۔وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ملکی اقتصادی مسائل کی وجہ سے میڈیا کو بھی مشکلات درپیش ہیں۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت تنقید کا خیر مقدم کرتی ہے جب کہ میری کامیابی کی بڑی وجہ میڈیا ہے اور ہم میڈیا کو سپورٹ کریں گے۔