اسلام آباد (نیوز ڈیسک ) احتساب عدالت میں سابق وزیر اعظم نواز شریف کے خلاف فلیگ شپ انوسٹمنٹ ریفرنس میں استغاثہ کے مرکزی گواہ واجد ضیا ریکارڈ کراتے ہوئے بتایا کہ طارق شفیع نے عبدالرحمان اہلی سے نہ کوئی رقم لی نہ ہی قطر کے الثانی خاندان کو دی اور جے آئی ٹی کے سامنے موقف بھی بیان حلفی سے مختلف اپنایا ، ا گلف اسٹیل قرض کی رقم سے بنی اس کا کوئی ثبوت
نہیں دیا گیا۔ بدھ کو احتساب عدالت میں فلیگ شپ ریفرنس کی سماعت ہوئی, نواز شریف احتساب عدالت میں پیش ہویے،واجد ضیا کا بیان مکمل قلمبند نہ ہو سکا، نواز شریف کو حاضری کے بعد احتساب عدالت سے جانے کی اجازت دیدی گئی ،خواجہ حارث سپریم کورٹ میں مصروف ہونے کی وجہ سے عدالت پیش نہ ہو سکے۔واجد ضیا نے بیان قلمبند کرواتے ہوئے عدالت کو بتایا کہ گلف سٹیل مل کے 25 فیصد شییرز عبداللہ قائد اہلی کو فروخت کرنے کا کہا گیا 12ملین کی رقم طارق شفیع نے 6 اقساط میں کیش میں وصول کیے گیے، جے آئی ٹی نے طارق شفیع کا بیان ریکارڈ کیا اور طارق شفیع کے بیان میں تضاد پایا گیا اور انہوں نے اپنے موقف کی حمایت میں کوء دستاویز پیش نہیں کیں,واجد ضیا کا کہنا تھا کہ،سپریم کورٹ میں جمع کرائی گئی متفرق درخواست کے ساتھ شیرز کی فروخت کے معائدے منسلک ہیں،خواجہ حارث سپریم کورٹ میں مصروف ہونے کی وجہ سے عدالت پیش نہ ہو سکے۔واجد ضیا نے بیان قلمبند کرواتے ہوئے عدالت کو بتایا کہ گلف سٹیل مل کے 25 فیصد شییرز عبداللہ قائد اہلی کو فروخت کرنے کا کہا گیا 12ملین کی رقم طارق شفیع نے 6 اقساط میں کیش میں وصول کیے گیے، جے آئی ٹی نے طارق شفیع کا بیان ریکارڈ کیا اور طارق شفیع کے بیان میں تضاد پایا گیا اور انہوں نے اپنے موقف کی حمایت میں کوء دستاویز پیش نہیں کیں,واجد ضیا کا کہنا تھا کہ،سپریم کورٹ میں جمع کرائی گئی متفرق درخواست کے ساتھ شیرز کی فروخت کے معائدے منسلک ہیں،واجد ضیا کو جانے کی اجازت دے کر سماعت(آج) جمعرات تک ملتوی کر دی، (آج) بھی واجد ضیا کا بیان قلمبند کیا جائے گا۔