اسلام آباد(سی پی پی) وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ احتساب کے عمل سے جمہوریت کو نہیں صرف موٹو گینگ کو خطرہ ہے، یہ گینگ جتنا شور مچا لے احتساب کا عمل نہیں رکے گا اور وقت کے ساتھ ساتھ اس میں تیزی آئے گی،وزیر اعظم یا وفاقی کابینہ کا احتساب کے فیصلوں سے کوئی تعلق نہیں ،حکومت کے خلاف سازشیں کرنے والوں کو کوئی جگہ نہیں مل رہی اور بہت جلد پاکستان کے لوگوں کے لیے خوشخبری آنے والی ہے۔
پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ شہباز شریف جب یہاں آئیں ہیں تو ہاؤس میں ایک مثبت بحث ہونی چاہیے اور اپنے ہی بنائے گئے احتساب کے اداروں پر تنقید کے بجائے یہ بتانا چاہیے کہ احتساب کے عمل کو کس طرح شفاف بنایا جائے۔انہوں نے کہا کہ ہم احتساب کے عمل میں شفافیت پر بات چیت کے لیے تیار ہیں لیکن ہم اس عمل کو روک نہیں سکتے، پاکستان کو گزشتہ 10 سالوں میں اس حالت پر پہنچانے والوں کا اگر احتساب کا وقت آیا ہے تو اس میں نرمی نہیں آنی چاہیے بلکہ اسے آگے بڑھنا چاہیے۔فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ احتساب میں شفافیت کے عمل پر بات چیت ہونی چاہیے، احتساب کے قانون میں اگر ترمیم چاہتے ہیں تو اسے سامنے لانا چاہیے کیونکہ اس عمل میں ہمارا کوئی عمل دخل نہیں ہے۔وزیر اطلاعات کا مزید کہنا تھا کہ وزیر اعظم یا وفاقی کابینہ کا احتساب کے فیصلوں سے کوئی تعلق نہیں اور قانون میں لکھا ہوا ہے کہ چیئرمین کا اختیار ہے کہ وہ اس معاملے میں کیا چاہتے ہیں اور گزشتہ 10 برسوں میں احتساب کے قانون میں کوئی ترمیم نہیں کی گئی۔انہوں نے مسلم لیگ(ن)پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہم آپ کے رسم و رواج کو آگے نہیں لے جانا چاہتے بلکہ ملک میں بہتری لانا چاہتے ہیں۔ان کا کہنا اگر کوئی یہ سمجھتا ہے کہ شور شرابا کرنے یا ہنگامہ آرائی کرنے سے احتساب کا عمل رک جائے گا تو ایسا نہیں ہے، وزیر اعظم نے کہا تھا کہ 50 لوگ جیل میں ہونے چاہیءں یہ جھگڑا انہیں 50 لوگوں نے ڈالا ہوا ہے۔
انہوں نے جو پاکستان کا پیسہ چوری کیا ہے وہ پیسہ ہم واپس لائیں گے۔فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ملک کی حالت ایسی کردی کہ کوئی ادارہ منافع میں نہیں ہے، پی آئی اے پر 406 ارب کا قرضہ ہے اور ہر مہینے 2 ارب کا نقصان کر رہی ہے، 2013 میں گیس کے محکمے کا کوئی خسارہ نہیں تھا لیکن 5 سال میں اربوں روپے کا خسارہ پہنچ گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ احتساب کے عمل سے جمہوریت کو کوئی خطرہ نہیں، خطرہ صرف موٹو گینگ کو ہے اور یہ گینگ جتنا شور مچا لے احتساب کا عمل نہیں رکے گا اور وقت کے ساتھ ساتھ اس میں تیزی آئے گی۔
ایک سوال کے جواب میں کہنا تھا کہ حکومت کے خلاف سازشیں کرنے والوں کو کوئی جگہ نہیں مل رہی اور بہت جلد پاکستان کے لوگوں کے لیے خوشخبری آنے والی ہے۔مہنگائی کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ آج ڈیزل اور پیٹرول کی قیمت ہماری حکومت سنبھالنے کے وقت سے کم ہے، ہاں گیس کی قیمت میں اضافہ ہوا ہے جو عام صارف کے لیے صرف 10 فیصد ہے اور اس سے عام آدمی کو کوئی فرق نہیں پڑھنا چاہیے۔ان کا کہنا تھا کہ کچھ مقامات پر جعلی مہنگائی کی گئی، جسے صوبوں کو کں ٹرول کرنا چاہیے تھا، اس حوالے سے وزیر اعظم نے میکانزم پر عمل درآمد یقینی بنانے کا کہا ہے۔