لاہور(این این آئی) سپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الٰہی نے پنجاب اسمبلی میں بجٹ اجلاس کے دوران ہنگامہ آرائی کرنے ، سپیکر اور حکومت کے خلاف نازیبا الفاظ استعمال کرنے،توڑ پھوڑ کرنے اور سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے پر حامل اختیارات استعمال کرتے ہوئے اپوزیشن کے چھ ارکین اسمبلی محمد اشرف رسول ،ملک محمد وحید، محمد یسین عامر، محمد مرزا جاوید، مس زیب النساء اور طارق مسیح گل کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے بجٹ اجلاس کے اختتام تک اجلاس میں
شرکت پر پابندی عائد کر دی ہے۔اراکین اسمبلی کے خلاف کاروائی کے آرڈرز میں بیان کیا گیا ہے کہ بجٹ اجلاس کے دوران سپیکر نے صوبائی وزیر خزانہ کو بجٹ تقریر پیش کرنے کی جیسے ہی دعوت دی اپوزیشن اراکین نے نعرے بازی کرتے ہوئے شور مچانا شروع کر دیا۔ انہوں نے بجٹ تقریر اور اجلاس کے ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ دیں، سپیکراور حکومت کے خلاف نعرے بازی کی فرنیچر توڑ دیا اور ایوان کا امن تہہ و بالا کر دیا۔ سپیکر نے ایوان کو آرڈر میں لانے کے لیے باربار اپوزیشن اراکین کو متنبیہ کیا۔ مگر مذکورہ بالا چھ اراکین نے سپیکر کے آرڈرز کی پرواہ نہ کی اور رولز کی صریحا خلاف ورزی کرتے ہوئے ایوان میں فکس مائیکرو فون اور ریکارڈنگ مشینیں توڑ ڈالیں اور ایوان کی میزیں الٹ دیں۔مذکورہ اراکین اسمبلی ایوان کے افسران پر بھی حملہ آور ہوئے۔ طارق مسیح گل نے ڈی جی پارلیمانی امور عنایت اللہ لک کو گریبان سے پکڑ لیا اور دھکے مارے مذکورہ بالا صورت حال کے پیش نظر اراکین اسمبلی کی ڈیمانڈ اور پنجاب اسمبلی کے مقدس ایوان کے وقار کو ملحوظ رکھتے ہوئے سپیکر پنجاب اسمبلی نے قواعدو انضباط کار پنجاب اسمبلی بابت 1997کے قاعدہ 210کے تحت حامل اختیارات بروئے کار لاتے ہوئے اپوزیشن کے مذکورہ بالا چھ اراکین پر بجٹ اجلاس کے اختتام تک اجلاس میں داخلے پر پابندی عائد کر دی ہے۔