ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

سیاستدان منشیات کے دھندے میں ملوث، ہیروئن بیچنے والا نواز شریف کے جلسوں کے اخراجات برداشت کرتا تھا، پی ٹی آئی کےکتنےسیاستدانوں بھی مکروہ دھندے میں ملوث نکلے، معروف صحافی ہارون الرشید کے تہلکہ خیز انکشافات

datetime 15  اکتوبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے معروف صحافی، تجزیہ کار اور کالم نگار ہارون الرشید کا کہنا تھا کہ انصاف کی تاخیر اور عدالتی نظام کی پیچیدگیوں کے سب ہی  ذمہ دار ہیں صرف عدلیہ میں خرابی نہیں ہے، پولیس بھی ذمہ دار ہے، حکومت میں خرابی ہے۔ اس موقع پر ہارون الرشید نے روزنامہ خبر یں کے چیف ایڈیٹر ضیا شاہد کی کتاب میں درج

ایک واقعہ سناتے ہوئے بتایا کہ ، ضیا شاہد کی کتاب میں لکھا ہے کہ ایک صاحب نواز شریف صاحب کے جلسوں کے اخراجات برداشت کرتے تھے تو میں نے نواز شریف کو بتایا کہ یہ شخص تو ہیروئن کا کاروبار کرتا ہے اور 5فیصد حصہ لیتے ہیں ٹرک پنجاب کی حدود سے گزارنے کا جس پر نواز شریف کا کہنا تھا کہ وہ کچھ بھی کرے لیکن جلسے کیلئے وہ 50لاکھ روپیہ دیتا ہے اور جہاں بھی جلسہ کرنا ہو تو ایک جلسہ پر تین کروڑوں روپے خرچ ہوتے ہیں۔ ہارون الرشید کا مزید کہنا تھا کہ یہ معاملہ صرف حکمرانوں تک کا نہیں بلکہ زرداری صاحب کا بھی کیا معاملہ تھا اور تحریک انصاف میں بھی ایسے کئی لوگ ہیں اور میں ان 6سیاستدانوں کے نام جانتا ہوں جن پر کبھی کیس نہیں چلا جو منشیات کے دھندے میں ملوث تھے، ناکافی ثبوت کی وجہ سے اے این ایف والے خاموش رہے۔ معروف انگریزی اخبار میں فرنٹ پیج پر سٹوری چھپی تھی آج سے پندرہ سال پہلے نواز شریف کے ایک کزن کے بارے میں اور فرنٹ پیج پر ثبوت اور دعوے کے ساتھ کہ وہ منشیات بیچتا ہے، کسی کے کان میں جوں نہیں رینگی اس زمانے میں کیونکہ اس دور میں اتنی سختی نہیں تھی۔ ہم دوسروں پر تنقید کرتے ہیں مگر اخبارات میں بھی ایسے لوگ ہیں کیا اخبارات میں ایسے لوگ نہیں ہیں جو سیاسی پارٹیوں سے یا حکمرانوں سے یا صوبائی اور مرکزی حکومتوں سے فائدہ اٹھاتے ہیں ، پیسے لیتے ہیں،

مراعات لیتے ہیں اور ان کی وکالت کرتے ہیں یا پھر اپوزیشن سے فائدے اٹھاتے ہیں اور حکومت پر ناروا تنقید کرتے ہیں۔ کیا این جی اوز میں ایسے لوگ نہیں ہیں جو باہر سے پیسے لیتے ہیں اور فوج کے خلاف پروپیگنڈہ کرتے ہیں۔ فوج پر بھی تنقیدہوتی ہے اور بعض اوقات ضروری ہوتی ہے، فوج کوئی فرشتوں کی تو نہیں ہے۔ خرابی ہر جگہ ہے اور اصلاح کا آغاز بھی ہر جگہ سے ہو گا، اصلاح کیلئے ریاضت تو چاہئے مگر حکمت بھی ضروری ہے، منصوبہ بندی بھی چاہئے۔ ایک اچھا تھانیدار آجائے تو تھانے کی حدود میں صورتحال بدل جاتی ہے

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…